ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کاروار: اُتر کنڑامیں پینے کے پانی کے 88 ذرائع میں نقصان دہ اجزا کا انکشاف؛ یلاپور میں 16 اور انکولہ میں 8 مقامات پر ملے پانی میں نائٹرائٹ کے اجزا

کاروار: اُتر کنڑامیں پینے کے پانی کے 88 ذرائع میں نقصان دہ اجزا کا انکشاف؛ یلاپور میں 16 اور انکولہ میں 8 مقامات پر ملے پانی میں نائٹرائٹ کے اجزا

Mon, 14 Apr 2025 20:46:59    S O News
کاروار: اُتر کنڑامیں  پینے کے پانی کے 88 ذرائع میں  نقصان دہ اجزا   کا انکشاف؛ یلاپور میں 16 اور انکولہ میں 8  مقامات پر  ملے پانی میں نائٹرائٹ کے اجزا

کاروار 14 / اپریل (ایس او نیوز) کرناٹکا رورل ڈرنکنگ واٹر اینڈ سینی ٹیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق اتر کنڑا میں پینے کے پانی کے کنویں اور بورویل جیسے ذرائع میں سے 88  مقامات ایسے ہیں، جن کے اندر انسان کو نقصان پہنچانے والے کیمیکل اور مائکروبایولوجی کے اجزاء پائے گئے ہیں ۔ 

    بتایا گیا ہے کہ پینے کے پانی کی جانچ کرنے پر ضلع کے 71 مقامات پر نقصان پہنچانے والے کیمیکل کے اجزا دیکھے گئے جبکہ مائکروبایولوجیکل ٹیسٹ کے دوران 17 پانی کے ذرائع ان نقصان دہ  جراثیم [بیکٹیریا] سے آلودہ پائے گئے ۔  یلاپور میں 16 اور انکولہ میں 8  مقامات کے پانی میں نائٹرائٹ کے اجزا ملے ہیں ۔ اب ان مقامات پر پانی کے ان آلودہ ذرائع کو بند کر دیا گیا ہے اور دوسرے صاف ذرائع سے پانی کی فراہمی کا انتظام کیا گیا ہے ۔

    معلوم ہوا ہے کہ یلاپور اور انکولہ کے سوا ضلع کے کسی دوسرے مقام پر پانی کے اندر نائٹرائٹ کے اجزا نہیں ملے ہیں ۔ 

    خیال رہے کہ اگر پینے کے پانی میں نائٹرائٹ کی مقدار زیادہ ہوجائے تو پھر اس کی وجہ سے 'بلیو بے بی سینڈروم سمیت کئی امراض لاحق ہو سکتے ہیں ۔ خون میں آکسیجن سپلائی متاثر ہوتی ہے ۔ تھائروئیڈ اور کینسر  جیسے امراض لاحق ہو سکتے ہیں ۔

    کلورائڈ کی مقدار جانچنے پر کاروار کے 7 پانی کے ذرائع میں کلورائڈ اور کیلشیم کے اجزا کی مقدار زیادہ دیکھی گئی ہے ۔ جسم میں کلورائڈ کی مقدار زیادہ ہونے پر جلدی امراض اور سانس سے متعلقہ بیماریاں پیدا ہوتی ہیں ۔  اسی طرح کیلشیم کی مقدار زیادہ ہونے پر جلد اور ہاضمے کی بیماریوں کا خطرہ رہتا ہے ۔ 

    کچھ ایسی صحت سے متعلقہ مسائل پانی کے اندر لوہے کی مقدار زیادہ ہونے پر پیش آ سکتے ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ پانی کی جانچ کرنے انکولہ میں 8 ، بھٹکل میں 3، یلاپور میں 16 ذرائع ایسے پائے گئے ہیں جہاں پینے کے پانی میں لوہے  کی مقدار زیادہ ہے ۔ 

    جہاں تک پانی کے اندر جراثیم [بیکٹیریا] کا معاملہ ہے اس سے آنتوں کی سوزش، ہیضہ، ٹائفائیڈ، دست اور قئے جیسے امراض لاحق ہوتے ہیں ۔ بالخصوص ای کولئی بیکٹیریا بڑا نقصان دہ ہوتا ہے ۔ ضلع میں کی گئی پانی کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ منڈگوڈ 8، ہلیال 3، ہوناور1 اور یلاپور میں 5 مقامات پر پانی کے ذرائع ایسے ہیں جن میں نقصان پہچانے والے بیکٹیریا پائے گئے ہیں ۔


Share: