بھٹکل 26/اپریل (ایس او نیوز): جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے بعد حکومتِ ہند کی جانب سے سخت ردعمل کے نتیجے میں ویسے تو بھٹکل میں طویل مدتی ویزے پر مقیم 14 پاکستانی شہری فی الحال ملک بدری کے خطرے سے بچے ہوئے نظر آرہے ہیں، لیکن ہندوستان چھوڑنے کا خطرہ ان کے سروں پر بھی منڈلارہا ہے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو جموں وکشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد ہلاک ہونے کے بعد ہندوستان نے تمام پاکستانی شہریوں کے ویزے معطل کرتے ہوئے انہیں 27 اپریل تک ملک چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔
ہندوستان میں مقیم پاکستانی شہریوں میں 14 شہری بھٹکل میں بھی مقیم ہیں جن میں وہ 11 خواتین شامل ہیں جن کی شادیاں بھٹکل کے خاندانوں میں ہوئیں اور ان کے تین بچے بھی پاکستانی شہریت رکھتے ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ ان خواتین میں سے ایک پاکستان گئی تھی، اور وہ ابھی تک واپس نہیں آئی۔
اب حال ہی میں جموں وکشمیر کے پہلگام میں جو دہشت گردانہ حملہ ہوا اور سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا، اس حملے میں پاکستان کا مبینہ کردار سامنے آنے کے بعد، حکومتِ ہند نے متعدد اقدامات کرتے ہوئے 1960ء کے سندھ طاس معاہدہ اور سارک ویزا چھوٹ اسکیم کو معطل کردیا ہے۔ اس اقدام کے بعد اب پاکستان کے سفارتکار، صحافی، کاروباری حضرات، کھلاڑی، پارلیمنٹیرین، اور دیگر 24 زمروں کے افراد ہندوستان کا سفر نہیں کرسکیں گے اور جو افراد پہلے سے ہی ہندوستان میں موجود ہیں، انہیں فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 14 فروری 2019 کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 40 فوجیوں کی موت واقع ہوئی تھی اوراُس وقت حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے قبول کی تھی اُس دہشت گردانہ واقعے کے بعد ہندوستان-پاکستان تعلقات شدید متاثر ہوئے تھے۔ اس کے بعد بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک جیسے اقدامات بھی سامنے آئے تھے۔
اتر کنڑا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایم نارائن نے ساحل آن لائن سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھٹکل میں مقیم تمام 14 پاکستانی شہریوں کے پاس طویل مدتی ویزا موجود ہے اور مرکز کی ہدایت کے مطابق ان کی جانچ کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں پاکستانی شہریوں کی موجودگی کا جائزہ لینے کے لیے پولیس کی جانب سے سروے کیا جا رہا ہے۔
وزارتِ خارجہ نے ہندوستانی شہریوں کو بھی پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی ہے جبکہ پاکستان کے شہریوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ویزا ختم ہونے سے پہلے ہندوستان سے روانہ ہوجائیں۔ نئے جاری کردہ حکم نامہ کے مطابق میڈیکل ویزے پر موجود پاکستانی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 29 اپریل سے پہلے ملک سے نکل جائیں۔
ریاست کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے بھی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ریاست بھر میں مقیم ایسے غیر ملکی شہریوں کی نشاندہی کرے جو ویزا کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی مقیم ہیں، اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ایک بار پھر ان خاندانوں کو متاثر کر رہی ہے جو تقسیمِ وطن کے باوجود ایک دوسرے سے جُڑے ہیں۔ ایسے میں حالات بتاریے ہیں کہ اب بھٹکل کے ان 14 پاکستانی نژاد باشندوں کا مستقبل بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگیاہے۔