
بنگلورو، 22/ اپریل (ایس او نیوز /پریس ریلیز) 19 اپریل بروز ہفتہ، کرناٹک اردو اکادمی کے زیرِ اہتمام فنِ شاعری و فنِ نثر کے طلباء و طالبات کے سالانہ امتحانات کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئے۔ یہ امتحانات اردو ادب کے فروغ اور ادبی ذوق کی آبیاری کے لیے نہایت اہم سمجھے جا رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب کی صدارت اردو اکادمی کے چیئرمین مولانا محمد علی قاضی نے کی، جب کہ مہمانانِ اعزاز میں ڈاکٹر معاذ الدین خان، پروفیسر سجاد حسین، ڈاکٹر طاہرہ نورانی شامل تھے۔ دیگر معزز ممبران اکادمی میں محمد اعظم شاہد، ڈاکٹر انیس صدیقی، شاہد قاضی اور شریف احمد شریف کے نام بھی قابل ذکر ہیں۔
تقریب کا آغاز منیر احمد جامی کے افتتاحی کلمات سے ہوا، جنہوں نے اس تربیتی کارگاہ کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کورس کے ذریعے اردو ادب کے طلباء کو فنِ شاعری، فنِ نثر، عروض، شاعری کے رموز و نکات اور فنی عیبوب و محاسن سے آگاہ کیا گیا۔ منیر احمد جامی نے اس کورس کے دوران درس و تدریس کی خدمات انجام دینے والے اہلِ فن اور اساتذہ کا بھی شکریہ ادا کیا، جن میں ڈاکٹر راہی فدائی، ڈاکٹر قدیر ناظم، پروفیسر سجاد حسین، محمد اعظم شاہد، ڈاکٹر مہ نور زمانی اور ڈاکٹر طاہرہ نورانی شامل ہیں۔
چیئرمین مولانا محمد علی قاضی نے اپنے خطاب میں امتحان میں شریک طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں امتحانات میں کامیابی کے لیے اپنی نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے اردو اکادمی کی جانب سے اس تربیتی سلسلے کو آئندہ بھی جاری رکھنے کا یقین دلایا۔
امتحان کی پہلی نشست عمومی سوالات پر مشتمل تھی، جب کہ دوسری نشست میں شعراء کو طرحی مصرعے پر فی البدیہہ اشعار کہنے کی دعوت دی گئی، اور نثر نگاروں سے کہانی یا افسانہ تخلیق کرنے کو کہا گیا۔ ساتھ ہی فنِ نظامت کی کلاس بھی جاری رہی، جس میں کرناٹک اردو اکادمی کے رکن جناب شریف احمد شریف نے اپنے تجربات کی روشنی میں فنِ نظامت پر اظہارِ خیال کیا۔
پروفیسر سید سجاد حسین صاحب نے آخر میں ان امتحانات کی اہمیت اور غرض و غائیت پر روشنی ڈالی اور تمام طلباء و طالبات سے خواہش کی کہ وہ بلا ناغہ تربیتی کلاسز میں شرکت کریں اور ان سے بھرپور استفادہ کریں۔