ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / پہلگام حملے کے بعد کارروائی، پاکستانی شہریوں کو 27 اپریل تک ہندوستان چھوڑنے کا حکم

پہلگام حملے کے بعد کارروائی، پاکستانی شہریوں کو 27 اپریل تک ہندوستان چھوڑنے کا حکم

Thu, 24 Apr 2025 21:55:11    S O News

نئی دہلی، 24/ اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی)پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستان نے پاکستان سے آنے والی تمام تجارتی سرگرمیوں کو بھی معطل کر دیا ہے۔ وزارت تجارت نے اعلان کیا کہ واہگہ سرحد کے ذریعے پاکستان سے درآمد کی جانے والی اشیاء کی کلیئرنس عارضی طور پر روک دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی معاہدوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی۔ حکومت نے کہا کہ موجودہ حالات میں قومی مفاد کو ترجیح دی جا رہی ہے، اور تمام ممکنہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر یہ اقدام ناگزیر تھا۔ حکام نے پاکستانی تاجروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ متبادل راستے تلاش کریں، کیونکہ یہ پابندیاں اگلے نوٹس تک برقرار رہیں گی۔

یہ فیصلہ نئی دہلی کی طرف سے بدھ کی رات، قومی سلامتی کے معاملات پر اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے، کابینی سلامتی کمیٹی (سی سی ایس) کے اجلاس کے بعد سامنے آئے پاکستان کے خلاف اعلان کردہ اقدامات کے مطابق ہے۔ بدھ کو ہندوستانی حکومت نے ۱۹۶۰ء کے سندھ آبی معاہدے کو فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا جب تک پاکستان "سرحد پار دہشت گردی کی حمایت کو قابلِ اعتبار طور پر بند نہ کر دے۔" نئی دہلی نے یہ بھی اعلان کیا کہ اٹاری-واگھہ بارڈر چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا اور پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا استثنیٰ اسکیم (ایس وی ای ایس) کے تحت ہندوستان میں سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

وزارت خارجہ نے بدھ کو کہا کہ ماضی میں پاکستانی شہریوں کو جاری کردہ کوئی بھی ایس وی ای ایس ویزے منسوخ تصور کئے جائیں گے اور اس ویزے کے تحت ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو ۴۸ گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنا ہوگا۔ وزارت نے بدھ کو تصدیق کی کہ یہ فیصلہ سی سی ایس کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔ وزارت کے ترجمان وکرم مسری نے بتایا کیا کہ ہندوستان نے نئی دہلی میں پاکستانی دفاع، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو پرسونا نان گراٹا (غیر مطلوبہ شخص) قرار دیا ہے۔ انہیں ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پرسونا نان گراٹا ایک غیر ملکی سفارت کار یا عملہ کا رکن ہوتا ہے جسے میزبان ملک ناپسندیدہ سمجھتا ہے۔ نئی دہلی نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں موجود اپنے دفاع، بحری اور فضائی مشیروں کو بھی واپس بلائے گا۔

واضح رہے کہ کشمیر کے پہلگام کے پہاڑی سیاحتی مقام پر منگل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں ۲۶ افراد ہلاک اور ۱۷ دیگر زخمی ہوئے۔ یہ حملہ اننت ناگ ضلع کے بیساران علاقے میں ہوا۔ عسکریت پسندوں نے سیاحوں پر فائرنگ کی جن میں سے زیادہ تر دیگر ریاستوں سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ ۲۰۱۹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیر میں شہریوں کو نشانہ بنانے والا پہلا بڑا دہشت گرد حملہ تھا۔ ہندوستانی حکام مسلسل پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں پر خطے میں تشدد کی سرپرستی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں جسے پاکستان مسترد کرتا ہے۔ ویزوں کی منسوخی سے دوطرفہ تعلقات میں تیزی سے گراوٹ آئی ہے جو حالیہ برسوں میں سرحد پار دہشت گردی اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے پہلے ہی کشیدہ تھے۔


Share: