نئی دہلی ، 14/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی)سی بی ایس ای نے منگل کے روز دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج جاری کر دیے۔ وہ طلباء جنہوں نے اس سال بورڈ کے امتحانات میں شرکت کی تھی، اپنے نتائج umangresults.digilocker.gov.in یا examinationservices.nic.in پر آن لائن دیکھ سکتے ہیں۔
اس مرتبہ دہلی کے مسلم علاقوں کے اسکولوں کا ریزلٹ قدرے بہتر رہا ہے۔ گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی رابعہ گرلز پبلک اسکول کے نتائج قابلِ ستائش رہے ہیں۔ دسویں اور بارہویں کلاس میں سبھی طالبات نے بہت اچھے نمبرات حاصل کیے۔ بارہویں درجہ میں بنیش رحمٰن (سائنس اسٹریم) نے 94.2 فیصد نمبر لے کر اسکول میں اوّل حیثیت حاصل کی۔ ثنا آفرین (ہیومینیٹیزاسٹریم) 92.6 فیصد اور مریم زوہیب (کامرس اسٹریم) نے 91 فیصد نمبر حاصل کر بالترتیب دوم اور سوم مقام حاصل کیا ہے۔
دسویں جماعت میں تحریم خان نے 98.8 فیصد، عالیہ علی نے 95.2 فیصد اور فریحہ الیاس نے 95 فیصد نمبر حاصل کر کے بالترتیب اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کی۔ بارہویں جماعت میں 8 طالبات نے اور دسویں جماعت میں 29 طالبات نے 90 فیصد اور اس سے زیادہ نمبرات حاصل کیے۔ بارہویں جماعت میں ثنا آفرین نے ہسٹری میں صد فی صد نمبرات حاصل کیے ہیں اور دسویں جماعت کی تحریم اور صوئیبہ نے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں صد فی صد نمبرات حاصل کیے۔ اسکول کے بہترین ریزلٹ کے لیے اسکول منیجر ذکیہ ماجد صدیقی اور پرنسپل کلثوم زہرہ نے سبھی طالبات اور اساتذہ کو مبارکباد دی اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔
دہلی کے اردو میڈیم اسکولوں کے طلبا و طالبات نے بھی اس مرتبہ شاندار کارگردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حکیم اجمل خاں گرلز سینئر سکنڈری اسکول دریا گنج کا دسویں جماعت کا نتیجہ 92 فیصد رہا۔ اسکول کی طالبہ ادیبہ نے 73.4 فیصد نمبر حاصل کر کے فرسٹ پوزیشن حاصل کی، جبکہ سمرن ناز نے 71 فیصد نمبر لا کر سیکنڈ پوزیشن اور وجیہا نے 66 فیصد نمبر لا کر تھرڈ پوزیشن حاصل کی۔ اسکول کا بارہویں جماعت کا نتیجہ اس مرتبہ 62 فیصد رہا۔ تسمیہ خانم نے 70.2 فیصد نمبر لا کر فرسٹ پوزیشن حاصل کی جبکہ یوسبا نے 69.8 فیصد نمبر لا کر سیکنڈ پوزیشن حاصل کی۔ تاہم وجیہا نے 69 فیصد نمبر لا کر تھرڈ پوزیشن حاصل کی ہے۔
اس موقع پر حکیم اجمل خاں گرلز سینئر سکنڈری اسکول دریا گنج کی ہیڈ ڈاکٹر شبنم خانم نے اسکول کی طالبات کو دل کی عمیق ترین گہرائیوں سے مبارکباد دی اور کہا کہ اسکول کے سبھی اساتذہ بچیوں کو بہتر سے بہتر تعلیم و تربیت میں کڑی محنت کرتے ہیں، اسی کا نتیجہ ہے کہ آج اسکول کا ریزلٹ کافی اچھا آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ سال میں اسکول مینجمنٹ مزید بہتری کیلئے کام کرے گا۔
شمال مشرقی دہلی میں واقع ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینیر سیکنڈری اسکول، جعفر آباد کا بارہویں جماعت کا نتیجہ 87 فیصد رہا۔ سال 25-2024 میں کل177 طلبا نے شرکت کی اور 154 نے کامیابی حاصل کی۔ کامرس کی اُمّ حفظہ نے 88 فیصد نمبر حاصل کر کے اسکول میں اوّل مقام حاصل کیا۔ اسی طرح محمد نجم نے 86 فیصد نمبر حاصل کر کے دوسرا مقام پایا۔ تیسرامقام 85 فیصد نمبروں کے ساتھ اریب محمود نے حاصل کیا۔ خاص بات یہ ہے کہ تینوں طلبا کامرس شعبے سے منسلک ہیں۔ کامرس سیکشن کے کلاس ٹیچر محمد شاہد نے تمام طلبا کی اس موقع پر ستائش کی۔ بزنس اسٹڈیز میں ام حفظہ نے 97 نمبر حاصل کیے۔ اردو زبان کا نتیجہ صد فیصد رہا۔ تمام طلبا نے مجموعی طور پر کل 111 ڈسٹنکشن حاصل کیں۔
ڈاکٹر ذاکر حسین اسکول سے دسویں جماعت میں کل 204 طلبا نے شرکت کی اور 176 نے کامیابی حاصل کی۔ اس طرح دسویں جماعت کا نتیجہ بھی 87 فیصد رہا۔ گزشتہ برس کے مقابلے یہ 9 فیصد بہتر رہا۔ اول مقام 85.5 فیصد نمبروں کے ساتھ خدیجہ الکبری نے، دوسرا مقام 82.6 فیصد نمبروں کے ساتھ کلثوم نے اور تیسرا مقام 81.2 فیصد نمبروں کے ساتھ الم ترا انصاری نے حاصل کیا۔ خدیجہ نے اردو زبان میں صد فیصد نمبر حاصل کیے۔ کل 16 طلبا نے اردو زبان میں 95 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔ اکیلے اسی مضمون میں طلبا نے کل 122 ڈسٹنکشن حاصل کی ہیں۔ اردو اور ہندی زبان کا نتیجہ صد فیصد رہا۔
نتائج کے اعلان سے اسکول میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ آپس میں ایک دوسرے کو مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری رہا۔ اسکول کے پرنسپل ریاض الحسن خان نے تمام طلبا اور اساتذہ کو مبارک باد دی۔ خصوصاً اردو زبان کے اساتذہ کو ستائشی کلمات سے نوازا اور کہا کہ ڈاکٹر ذاکر حسین اسکول شمال مشرقی دہلی میں اپنا ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ اسکول بچوں کی تعلیم پر پورے سال فکر مند رہتا ہے۔ وائس پرنسپل محمد فہیم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سالوں میں مزید محنت کرنے اور نتائج کو بہتر بنانے کے لیے عزائم کیے۔ منیجر زین العابدین نے کہا کہ اردو زبان کا نتیجہ سب سے بہتر رہا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمارا اسکول دہلی کا ایک نمائندہ اردو میڈیم اسکول ہے۔ موقع کی مناسبت سے عملے میں مٹھائی تقسیم کی گئی۔ اس موقع پر اسکول کے اکثر اساتذہ موجود تھے۔ سی بی ایس ای ٹیم سے فرحان بیگ، شارب عظیم کے ساتھ آئی ٹی محمد نفیس نے تتائج کے اعداد و شمار جمع کرنے کا کام کیا۔