ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / کشن گنگا تنازعہ:پاکستان نے ثالثی عدالت اور ہندوستان نے غیر جانبدار ماہر ین کی مانگ کی

کشن گنگا تنازعہ:پاکستان نے ثالثی عدالت اور ہندوستان نے غیر جانبدار ماہر ین کی مانگ کی

Mon, 03 Oct 2016 19:25:46  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،3اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دور میں پاکستان نے عالمی بینک سے درخواست کی ہے کہ کشن گنگا پن بجلی منصوبے پرہندوستان کی تعمیر پر اس کے اعتراضات پر سماعت کے لئے ایک ثالثی عدالت بنائی جائے۔ہندوستان نے عالمی بینک سے تنازع کو حل کرنے کے لئے غیر جانبدار ماہرین مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے جموں کشمیر میں جل بجلی منصوبے کے ڈیزائن کو لے کر اعتراضات ظاہرکیاہے۔اس کا کہنا ہے کہ اس کے منصوبے دونوں ممالک کے درمیان سندھ آبی معاہدہ کے تحت مقرر معیار کے مطابق نہیں ہیں۔تاہم ہندوستان نے منصوبے کے ڈیزائن کو معاہدے کے معیار کے تحت صحیح بتاتے ہوئے عالمی بینک سے درخواست کی ہے کہ ایک غیر جانبدار ماہرین کی ٹیم کی تقرری کی جائے کیونکہ یہ مسئلہ ایک تکنیکی موضوع ہے۔ ذرائع نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک سے ثالثی عدالت قائم کرنے کی درخواست کی ہے۔ہندوستان مطالبہ کرتا ہے کہ ایک غیر جانبدار ماہرین کی ٹیم کیس کو مطالعہ کرے کیونکہ یہ ایک تکنیکی موضوع ہے،معاہدے بھی یہی کہتا ہے۔ذرائع کے مطابق انجینئر جیسا کوئی تکنیکی ماہر اس مسئلے کو کسی قانونی ماہرین سے بہتر طریقے سے سمجھ سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق ہندوستان اور پاکستان دونوں نے واشنگٹن میں 27ستمبر کو عالمی بینک کے سامنے مختلف منصوبے سے منسلک ان کے متعلقہ حقائق کو رکھا تھا۔ذرائع نے کہا کہ انہوں نے (پاکستان نے)پراجیکٹ کے ڈیزائن کی مخالفت کی ہے۔معاہدے کے تحت جو ڈیزائن کا معیار ہے وہ کہتا ہے کہ اس منصوبے کی ڈیزائن اس طرح کی ہونی چاہئے۔
ذرائع کے مطابق ہمارا پرزور اصرار ہے کہ ہمارے ڈیزائن معاہدے میں مقرر معیار کے مطابق ہیں لیکن وہ الٹا سوچتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ منصوبے کے ہندوستان کے ڈیزائن پاکستان کو دریا کے بہاؤ کو متاثر کرے گی۔پاکستان نے پہلے بھی منصوبے سے منسلک موضوع کو اٹھایا تھا اور 2010میں بین الاقوامی ثالثی عدالت کا رخ کیا تھا، جس میں جہلم دریا وادی میں بجلی پلانٹ کے لئے کشن گنگا دریا کا پانی لیا جائے گا۔اس نے دعوی کیا تھا کہ یہ منصوبے کشن گنگا دریا کے بہاؤ کو متاثر کرے گی جسے پڑوسی ملک میں نیلم کے نام سے جانا جاتا ہے۔تاہم 2013میں کیس کا فیصلہ ہندوستان کے حق میں لیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے نئے سرے سے اعتراضات کے باوجود ہندوستان بجلی منصوبے پر اپنا کام جاری رکھ سکتا ہے جس میں 360میگاواٹ بجلی کی پیدا ہونے کا اندازہ ہے۔
ذرائع نے کہا کہ عام خیال کے برعکس معاہدے میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ جب تنازعہ کا حل نکالا جا رہا ہو، اس دوران کام کو روکنا ہوگا،کام جاری رہ سکتا ہے،تاہم ذرائع نے دعوی کیا کہ واشنگٹن کے اجلاس کا کنٹرول لائن پر موجودہ کشیدگی کی صورت حال سے کوئی لینا دینا نہیں تھا اور یہ اڑی دہشت گردانہ حملے اور پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردانہ ٹھکانوں پرہندوستانی فوج کے سرجیکل حملوں سے کافی پہلے سے مقرر تھا۔


Share: