دبئی 13جنوری (ایس او نیوز) دبئی کے قریب شارجہ زید ۔روڈ پر واقع جے ایم آر گراؤنڈ میں منعقدہ آٹھ ٹیموں پر مشتمل جان بروس بھٹکل پریئمیر لیگ ( بی پی ایل) کرکٹ ٹورنامنٹ میں این سی ڈی اسمیشرس، ڈی وی ایس یونائیٹڈ ، ابوظبی رائیڈرس اور،رائسنگ اسٹار ٹیموں نے کھیلے گئے تین لیگ میچس میں سے دو ، دو میچ جیت کر سیمی فائنلس تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں جبکہ فیب الیون وارئیرس، حنیف چارجرس،لکثری زون اور یونیک اسٹرائیکرس ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئیں۔ حالانکہ لیگ میچس میں فیب الیون وارئیرس نے بھی تین میں سے دو میچوں میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن رن ریٹ کی بنیاد پر یہ ٹیم سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کرپائی۔
آج ٹورنامنٹ کے تیسرے اتوار کو کھیلے گئے میچوں میں سب سے پہلے رائزنگ اسٹار نے حنیف چارجرس کو شکست دی، دوسرے میچ میں این سی ڈی اسمیشرس نے یونیک اسٹرائیکرز کو ہرایا، تیسرے میچ میں ابوظبی رائیڈرز نے فیب الیون کو سنسنی خیز مقابلے میں 9 رنز سے شکست دی، اور آخری میچ میں ڈی وی ایس نے لکژری زون کو آٹھ وکٹوں سے ہرا کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔
اتوار کو کھیلے گئے پہلے میچ میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے رائسنگ اسٹار نے مقررہ ۲۰ اووروں میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 245 رنوں کا پہاڑ کھڑا کردیا جس میں محمد علی جوشیدی کے محض ۲۷ گیندوں پر بنائے گئے دھواں دار ۸۷ رن بھی شامل ہیں جس میں انہوں نے دس چھکوں اور چار چوکوں سے شائقین کرکٹ کو خوب محظوظ کرایا۔ رائسنگ اسٹار کے نُمیر ساوڑا نے ۳۲ گیندوں پر ۵۳ رنوں کی شاندار پاری کھیلی جس میں ان کے تین چھکے اور تین چوکے شامل ہیں۔ مروان شانو کے ۴۱ گیندوں پر پچاس رن اور عمران خطیب کے صرف ۱۴ گیندوں پر ۳۴ رن بھی ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچانے میں نہایت کارآمد رہے۔
جواب میں حنیف چارجرس ۱۹ ویں اوورس میں ۲۱۸ رنوں پر آل آوٹ ہوگئی اور یہ میچ ۲۷ رنوں سے ہار گئی۔ حنیف چارجرس کی طرف سے ضیاء قاضی نے صرف ۱۶ گیندوں پر ۵ چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے ۵۱ رن بناتے ہوئے اپنی ٹیم کو جیت دلانے کی ہرممکن کوشش کی، ان کے بعد شمعون شاہ بندری نے ۳۴ گیندوں پر ۵۴ رن بناکر ٹیم کے لئے کارآمد رن جوڑے، یہاں تک کہ عبدالباقی کھروری کے ۱۸ گیندوں پر ۴۷ رنوں کی تیز رفتار پاری بھی ان کی ٹیم کی نیّا کو پار لگانے میں ناکام رہی۔ میچ اتنا دلچسپ رہا کہ لگ رہا تھا کہ حنیف چارجرس میچ جیت لے گی۔ ایک موقع پر آخری چودہ گیندوں پر جیت کے لئے ۲۹ رن درکار تھے اور ایسےموقع پر شمعون شاہ بندری گیندوں کو باونڈری کے پار بھیجتے ہوئے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کررہے تھے، اچانک مرتضیٰ برماور نے شمعون شاہ بندری کو پویلین لوٹا دیا، اس کی اگلی ہی گیند پر مرتضیٰ نے قاسم کو بھی آوٹ کرکے سنسنی مچادی اور میچ کا رُخ ہی موڑ دیا۔
دوسرے میچ میں این سی ڈی اسمیشرس نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 229 رن اسکورکھڑا کرتے ہوئے یونیک اسٹرائیکرس کو ایک سخت مقابلے میں ۶۰ رنوں سے ہرادیا۔ اس میچ میں این سی ڈی کی طرف سے اسماعیل خان نے طوفانی اننگز کھیلتے ہوئے سنچری اسکور کر ڈالی اور صرف ۵۷ گیندوں پر۱۱۳ رن بناڈالے جس میں ان کے ۱۰ چھکے اور چھ چوکے شامل ہیں، جبکہ اِزہان خطیب نے بھی ۳۴ گیندوں پر ۴۹ رن بناتے ہوئے ٹیم کے لئے اہم پاری کھیلی، جس میں ان کے چھ چوکے اور ایک چھکا شامل ہے۔ جواب میں یونیک اسٹرائیکرس بیسویں اوور میں ۱۶۹ پر آل آوٹ ہوگئی۔ یونیک اسٹرائیکرس میں ناشط برماور نے ۳۹ گیندوں پر ۴۶ رن اور محتصم جاکٹی نے ۲۲ رنوں پر پانچ چھکوں کی مدد سے ۴۴ رن اور الیاس موٹیا نے ۱۹ گیندوں پر ۳۶ رن بنائے، لیکن ان کے رن ٹیم کو جیت دلانے میں ناکام رہے۔ این سی ڈی اسمیشرس کے عبدالحق ایئکری نے چار اووروں میں ۲۰ رن دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔
تیسرے میچ میں ابوظبی رائیڈرس نے فیب الیون کو ایک دلچسپ مقابلے میں صرف نو رنوں سے نہ صرف ہرادیا بلکہ سیمی فائنل میں بھی داخل ہوگئی۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ابوظبی رائیڈرس نے نبیل خان کے ۲۲ گیندوں پر ۵۲ رن اور عُزیر برماور کے ۳۱ گیندوں پر ۴۵ رنوں کی بدولت سات وکٹوں کے نقصان پر ۱۷۶ رن بنائے۔ جواب میں فیب الیون ۱۶۷ رنوں پر آل آوٹ ہوگئی۔ یہ میچ بھی اتنا دلچسپ رہا کہ آخری ۱۷ گیندوں پر ۲۷ رن درکار تھے اور چھ وکٹیں ہاتھ میں تھی کہ افرار ائیکری کو عبدالحمید گوائی نے بولڈ کردیا۔جبکہ آخری اوورجسے شہروز شریف نے کرایا تھا، دوسری گیند پر صفوان رن آوٹ ہوگئے، چوتھی گیند پر محمد فُویض اور پانچویں گیند پر محمد وافی کو پویلین لوٹا کر پوری ٹیم کو ٹورنامنٹ سے باہر کردیا۔
چوتھے میچ ڈی وی ایس نے لکثری زون چیلنجرس سے یکطرفہ مقابلے میں آٹھ وکٹوں سے ہرادیا۔ حالانکہ لکثری زون نے ۲۰ اووروں میں سات وکٹوں کے نقصان پر ۱۷۴ بنائے تھے، لیکن پندرہویں اوور میں صرف دو وکٹوں کے نقصان پر ہی مقررہ نشانے کو پار کرلیا۔ ڈی وی ایس کی طرف سے نعمان طاہرہ نے ۴۱ گیندوں پر چار چھکے اور ۱۱ چوکوں کی مدد سے ۸۴ رن بناکر ناٹ آوٹ رہے تھے۔
اب اگلے اتوار یعنی ۱۹ جنوری کو ٹورنامنٹ کے سیمی فائنلس کھیلے جائیں گے، جو توقع ہے کہ بے حد دلچسپ ہوں گے۔