ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / 270 غیر ملکیوں کی حراست پر وضاحت نہ دینے پر سپریم کورٹ کی آسام حکومت پر برہمی، چیف سکریٹری کو طلب کرنے کا حکم

270 غیر ملکیوں کی حراست پر وضاحت نہ دینے پر سپریم کورٹ کی آسام حکومت پر برہمی، چیف سکریٹری کو طلب کرنے کا حکم

Thu, 23 Jan 2025 11:01:38  Office Staff   S.O. News Service

نئی دہلی ، 23/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)سپریم کورٹ نے آسام کے مٹیا ٹرانزٹ کیمپ میں 270 غیر ملکیوں کی حراست کے معاملے میں وضاحت نہ پیش کرنے پر ریاستی حکومت پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس نونگمی کاپم کوٹیشور سنگھ کی سربراہی میں بنچ نے آسام کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ سماعت کی اگلی تاریخ پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے موجود رہ کر معاملے کی وضاحت کریں۔

بدھ کو معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس نے 9 دسمبر کو ریاستی حکومت کو حلف نامہ داخل کرنے کے لیے 6 ہفتے کا وقت دیا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ وہ ٹرانزٹ کیمپ میں 270 غیر ملکی شہریوں کو حراست میں رکھنے کی وجوہات کے علاوہ ان کو باہر نکالنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی بھی تفصیل دے گی۔

بنچ نے کہا "حلف نامہ میں حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بتایا گیا ہے۔۔۔جلاونی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ یہ اس عدالت کے احکام کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ہم چیف سکریٹری کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ موجود رہنے اور حکم کی تعمیل نہیں ہونے کے بارے میں وضاحت دینے کی ہدایت دیتے ہیں۔"

ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے وکیل نے کہا کہ غیر ملکی ٹریبیونل کے ذریعہ غیر ملکی اعلان کیے جانے کے بعد ہی لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس پر عدالت عظمیٰ نے جاننا چاہا کہ جلاوطنی عمل شروع کیے بغیر حراست کیوں جاری ہے۔

آسام حکومت کے وکیل نے کہا کہ حلف نامہ خفیہ ہے اور اسے مہربند ہی رہنا چاہیے۔ اس پر عدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ بنچ نے پوچھا "اس سے پتہ چلتا ہے کہ ریاستی حکومت صاف صاف نہیں بتانا چاہتی۔ ہمیں بتائیں کہ حلف نامے میں کیا خفیہ ہے؟" وکیل نے کہا کہ حلف نامے میں غیر ملکیوں کے پتے ہیں اور تفصیل میڈیا کو جا سکتی تھی۔

واضح ہو کہ گزشتہ سال 16 مئی کو معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مرکز کو مٹیا کے حراستی مرکز میں 17 غیر ملکیوں کو جلاوطن کرنے کے لیے فوری اقدام اٹھانے چاہیئں۔ اس نے کہا کہ چار لوگوں کو باہر نکالنے کو اولیت دی جانی چاہیے، جنہوں نے حراستی مرکز میں دو سال سے زیادہ کا وقت گزارا ہے۔


Share: