نئی دہلی،12اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد1984کے سکھ مخالف فسادات سمیت مختلف واقعات پر مبنی بالی ووڈکی فلم31اکتوبرکاایک بار پھر دہلی ہائی کورٹ میں احتجاج کیا گیا ہے۔ہائی کورٹ کی طرف سے پانچ اکتوبر کو درخواست پرغورکرنے سے انکار کئے جانے کے بعد اس کی رہائی کے خلاف پھر نئی پٹیشن داخل کی گئی ہے۔عدالت نے کہا تھا کہ پٹیشن صحیح طریقے سے تیار نہیں کی گئی ہے اور مرکزی فلم سرٹیفیکیشن بورڈ(سی بی ایف سی)اس سے پہلے کبھی رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی اسے اس میں ایک طرف بنایا گیا۔درخواست گزار نے اب سی بی ایف سی کو اپنی درخواست میں فریق بنایا ہے جس میں دعویٰ کیاگیاہے کہ سوہا علی خان اور بہادر غلام ابنیت فلم کے ٹریلر، پوسٹر اور بینرز کو دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ملک کے سب سے قدیم سیاسی پارٹی کے نظریے کے خلاف ہے ۔اندرا گاندھی کا قتل 31اکتوبر 1984کوکردیاگیاتھا۔پٹیشن میں دعویٰ کیاگیاہے کہ 21اکتوبر کو ریلیز ہو رہی فلم میں بہت سے ایسے مناظر ہیں جس میں ملک کی ایک سیاسی پروفائل کو نشانہ بنایاگیاہے۔درخواست گزار اجے کٹارا نے عرضی میں رہنما کا نام نہیں لیا ہے۔