ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / وائناڈ متاثرین کے لیے امدادی پیکیج کو گرانٹ میں تبدیل کیا جائے، پرینکا گاندھی کا وزیر اعظم کو خط

وائناڈ متاثرین کے لیے امدادی پیکیج کو گرانٹ میں تبدیل کیا جائے، پرینکا گاندھی کا وزیر اعظم کو خط

Mon, 24 Feb 2025 18:04:36    S O News

نئی دہلی، 24/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس کی جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چھ ماہ گزرنے کے باوجود متاثرین کو درپیش مشکلات کم نہیں ہوئیں، اور وہ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

پرینکا گاندھی نے لکھا کہ 30 جولائی 2024 کو وائناڈ کے چورالمالا اور منڈکّئی علاقوں میں شدید لینڈ سلائیڈ کے نتیجے میں 298 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 32 افراد لاپتہ قرار دیے گئے۔ اس حادثے میں 17 خاندان مکمل طور پر ختم ہو گئے اور 1685 عمارتیں تباہ ہوئیں، جن میں مکانات، اسکول، دکانیں، سرکاری دفاتر، اسپتال اور عبادت گاہیں شامل ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ دو تعلیمی ادارے، گورنمنٹ ووکیشنل ہائر سیکنڈری اسکول ویلرملا اور گورنمنٹ لوئر پرائمری اسکول منڈکّئی مکمل طور پر تباہ ہو گئے، جس کے باعث 658 طلبہ کی تعلیم متاثر ہوئی۔ اس کے علاوہ 110 ایکڑ زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا، جس پر چائے، کافی اور الائچی کی کاشت ہوتی تھی۔ خط میں کہا گیا کہ سیاحتی سرگرمیوں پر بھی شدید منفی اثر پڑا، جس کی وجہ سے کئی لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔

پرینکا گاندھی نے لکھا کہ وائناڈ کے عوام بہادر ہیں لیکن انہیں اس بحران سے نکالنے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ٹھوس مالی اور بنیادی ڈھانچے کی مدد درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحالی کا عمل نہایت سست روی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے متاثرین کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے خط میں مرکزی حکومت کے اعلان کردہ 529.50 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ پیکیج نہ صرف ناکافی ہے بلکہ اس میں دو غیر منصفانہ شرائط بھی شامل کی گئی ہیں۔ پہلی شرط یہ کہ امداد بطور گرانٹ نہیں بلکہ قرض کے طور پر دی جائے گی اور دوسری شرط یہ کہ اس فنڈ کو 31 مارچ 2025 تک مکمل طور پر خرچ کرنا ہوگا۔

پرینکا گاندھی نے وزیراعظم کو یاد دلایا کہ وہ خود اس علاقے کا دورہ کر چکے ہیں، جس سے متاثرین میں امید پیدا ہوئی تھی کہ انہیں خاطرخواہ مالی مدد دی جائے گی۔ تاہم، انہیں مایوسی ہوئی جب حکومت نے اس تباہی کو قومی آفت قرار دینے سے انکار کر دیا۔ بعد میں کیرالہ کے ارکان پارلیمنٹ کے مسلسل دباؤ کے بعد حکومت نے اسے ’شدید نوعیت کی آفت‘ قرار دیا لیکن امدادی پیکیج کی شرائط نے متاثرین کو مزید پریشانی میں مبتلا کر دیا۔

اپنے خط کے اختتام پر پرینکا گاندھی نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ وائناڈ کے عوام کی مشکلات کو ہمدردی کی نظر سے دیکھیں اور ریلیف پیکیج کو قرض کے بجائے گرانٹ میں تبدیل کریں۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ اس فنڈ کے استعمال کی مدت میں توسیع کی جائے تاکہ متاثرین کو اپنے حالات بہتر کرنے کے لیے زیادہ وقت مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ وائناڈ کے عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ وہ اپنی زندگی دوبارہ شروع کر سکیں اور انہیں مستقبل کے بارے میں کچھ امید ملے۔


Share: