ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / یو ایس ایڈ فنڈنگ پر کانگریس کا حملہ، پون کھیڑا نے مودی حکومت سے 21 ملین ڈالر کا حساب مانگا

یو ایس ایڈ فنڈنگ پر کانگریس کا حملہ، پون کھیڑا نے مودی حکومت سے 21 ملین ڈالر کا حساب مانگا

Sat, 22 Feb 2025 17:09:03    S O News

نئی دہلی ، 22/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران یو ایس ایڈ فنڈنگ کے معاملے پر مودی حکومت کو گھیرتے ہوئے وضاحت طلب کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کئی چہروں کے ساتھ جھوٹ پھیلانے میں ماہر ہے، لیکن یو ایس ایڈ فنڈنگ سے متعلق اس کے دعوے بے نقاب ہو چکے ہیں۔

پون کھیڑا نے کہا کہ بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ یو ایس ایڈ کا پیسہ انتخابات میں استعمال ہونے کی خبریں یو پی اے حکومت کے دور میں شروع ہوئیں۔ تاہم، اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے اس کی تردید کی۔ اس کے بعد کہا گیا کہ یہ فنڈنگ بنگلہ دیش میں گئی، جس کے بارے میں مودی جی کو نہ معلوم ہو، ایسا ممکن نہیں۔

کانگریس لیڈر نے ایک ویڈیو بھی پیش کی، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’یہ 21 ملین ڈالر ہم نے اپنے دوست مودی کو دیے‘، اس بیان کے بعد بی جے پی لیڈران خاموش ہو گئے۔ پون کھیڑا نے سوال کیا کہ یہ 21 ملین ڈالر کہاں گئے؟ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان سے واضح ہو چکا ہے کہ یہ رقم مودی کے لیے ووٹر ٹرن آؤٹ بڑھانے کے مقصد سے دی گئی۔

پون کھیڑا نے مہاراشٹر میں ووٹنگ کے بعد ووٹ فیصد میں غیرمعمولی اضافے پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ بی جے پی کا ’400 پار‘ کا نعرہ اسی اعتماد پر مبنی تو نہیں تھا؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جمہوریت کو اس طرح متزلزل نہیں کیا جا سکتا اور یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کہا گیا کہ یو ایس ایڈ کے فنڈنگ کے کوئی شواہد نہیں لیکن اگر برسراقتدار پارٹی ٹرمپ کو سچ مانتی ہے تو پھر اس پر وضاحت ضروری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس بیرونی ممالک سے فنڈ لے کر حکومت ہند کے خلاف سازش کرتی رہی ہے۔

پریس کانفرنس میں پون کھیڑا نے یو ایس ایڈ فنڈنگ کے مکمل حساب کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2001 سے 2024 تک یو ایس ایڈ نے 2.9 بلین ڈالر فراہم کیے، جس میں سے 44.4 فیصد فنڈنگ مودی حکومت کے دوران آئی۔ 2021 سے 2024 کے درمیان 650 ملین ڈالر آئے، جس کا حساب حکومت کو دینا ہوگا۔

پون کھیڑا نے مزید کہا کہ 2012 میں جب انا ہزارے کی تحریک عروج پر تھی، کیجریوال اپنی پارٹی بنا رہے تھے اور مودی اڈوانی کے خلاف سازش کر رہے تھے، تب یو ایس ایڈ کے ذریعے کتنا پیسہ آیا اور کہاں استعمال ہوا، اس کا انکشاف ہونا چاہیے۔

انہوں نے 1960 میں پنڈت نہرو کے خلاف بیرونی فنڈنگ کے الزامات، نوٹ بندی، کووڈ، اور اسمارٹ سٹی منصوبوں کے تحت یو ایس ایڈ کی جانب سے دیے گئے فنڈز کا بھی حساب مانگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن سیاسی جماعتوں یا اداروں کو غیرملکی امداد ملی، ان کے نام عوام کے سامنے رکھے جائیں۔

آخر میں، پون کھیڑا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا کہ وہ ٹرمپ کو فون کر کے ان سے وضاحت طلب کریں کہ انہوں نے 21 ملین ڈالر دینے کا دعویٰ کیوں کیا اور اگر مودی ایسا نہیں کرتے تو انہیں ملک کو بتانا ہوگا کہ یہ پیسہ کہاں گیا۔


Share: