نئی دہلی ، 12/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی)سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو یہ حکم دیا ہے کہ ای وی ایم کا ڈیٹا حذف نہ کیا جائے۔ عدالت نے اس اہم بات پر زور دیا کہ انتخابی مشینوں کا ڈیٹا محفوظ رکھنا ضروری ہے تاکہ انتخابی عمل میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ فیصلہ اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ای وی ایم کی معلومات کی درستگی اور سالمیت پر کسی بھی قسم کے سوالات پیدا نہ ہوں، تاکہ مستقبل کے انتخابات میں عوام کا اعتماد مزید مستحکم ہو سکے۔
چیف جسٹس (سی جے آئی) سنجیو کھنہ کی صدارت والی بنچ نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ انتخابات کے بعد ای وی ایم کی میموری اور مائیکرو کنٹرولر کو بَرن کرنے کا طریقۂ کار کیا ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے آگے کہا کہ اس میں کسی طرح کا اختلاف نہیں ہے۔ اگر انتخاب میں شکست کھانے والے امیدوار کو شبہ ہو کہ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہو سکتی ہے تو انجینئر سے واضح کیا جا سکتا ہے کہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر)، ہریانہ اور کانگریس لیڈران کی ایک جماعت کی جانب سے دائر کی گئی عرضیوں پر سماعت کر رہی تھی۔ عرضیوں میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کے برن کیے گئے مائیکرو کنٹرولر میموری کی جانچ کروائے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ ای وی ایم میں کسی قسم کی کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی۔ اس معاملے پر اگلی سماعت 3 مارچ سے شروع ہوگی۔