نئی دہلی ، 10/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) وائناڈ سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے استعفیٰ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ انہیں یہ استعفیٰ بہت پہلے دے دینا چاہیے تھا۔ پیر کو اپنے پارلیمانی حلقے وائناڈ روانہ ہونے سے پہلے جب صحافیوں نے منی پور کے وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کے بارے میں سوال کیا تو پرینکا گاندھی نے کہا، ’’یہ استعفیٰ طویل عرصے سے متوقع تھا۔ منی پور میں پچھلے دو سالوں سے مسلسل بدامنی اور تشدد کی صورتحال ہے۔‘‘
واضح ہو کہ اتوار (9 فروری) کو منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے امپھال کے راج بھون میں گورنر اجے کمار بھلّا کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا تھا۔ منی پور میں مئی 2023 میں نسلی تشدد پھوٹ پڑنے سے لے کر اب تک 250 سے زائد لوگوں نے اپنی جانیں گنوا دی ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ حالانکہ بیرین سنگھ کے استعفیٰ کا معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پیر (10 فروری) سے منی پور قانون ساز اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے والا تھا اور اپوزیشن ریاستی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تیاری کر رہی تھی۔
بیرین سنگھ کے استعفیٰ پر کانگریس لیڈر راجیو شکلا نے بھی اپنا رد عمل دیتے ہوئے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی تحریک عدم اعتماد لانے والی تھی جس میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی حمایت کرنے والے تھے۔ ویسے بھی بیرین سنگھ کی کرسی جانے والی تھی۔ مجبوراً بی جے پی نے استعفیٰ دلوایا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’منی پور کے ہزاروں لوگ تباہ و برباد ہوئے، پریشان ہوئے اور ان کے گھروں کو جلایا گیا۔ اس وقت استعفیٰ نہیں لیا۔ اب جب کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لانے جا رہی تھی تو استعفیٰ لے لیا ہے۔‘‘