ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ’نظریاتی طور پر بے اصولی رہنماؤں سے بچیں‘، کھرگے کی کانگریس لیڈران کو نصیحت

’نظریاتی طور پر بے اصولی رہنماؤں سے بچیں‘، کھرگے کی کانگریس لیڈران کو نصیحت

Thu, 20 Feb 2025 11:06:09    S O News

نئی دہلی   ، 21/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )کانگریس اس وقت داخلی سطح پر کئی اہم تبدیلیوں کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔ ہریانہ، مہاراشٹر اور دہلی اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی میں تنظیمی سطح پر رد و بدل دیکھنے کو ملا ہے۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی قیادت میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں انہوں نے پارٹی عہدیداروں کو چند اہم ہدایات دیں۔ کھرگے نے واضح کیا کہ اعلیٰ عہدیداروں کو ان کی ذمہ دار ریاستوں میں ہونے والے انتخابی نتائج کے لیے جوابدہ بنایا جائے گا۔ ساتھ ہی، انہوں نے پارٹی لیڈران کو متنبہ کیا کہ وہ نظریاتی طور پر کمزور اور موقع پرست ’دَل بدلو‘ رہنماؤں سے محتاط رہیں۔

کانگریس صدر نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں گزشتہ ہفتہ تقرر کیے گئے جنرل سکریٹریز اور انچارج کے ساتھ یہ اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال، جئے رام رمیش سمیت کئی اہم لیڈران بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران کھڑگے نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کو آگے بڑھانا چاہیے جو کانگریس کے نظریات کے تئیں پرعزم ہیں۔ ساتھ ہی برعکس حالات میں بھی ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہنے کی ہمت رکھتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ پارٹی میں تنظیمی سطح پر کچھ تبدیلیاں ہو چکی ہیں، اور مزید کچھ ہونے والی ہیں۔ اس میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے نے کچھ اہم نکات سامنے رکھے جو ذیل میں پیش کیے جاتے ہیں۔

سب سے ضروری بات جوابدہی کی ہے۔ آپ سبھی اپنی ماتحت ریاستوں کی تنظیم اور مستقبل کے انتخابی نتائج کے لیے جوابدہ ہوں گے۔ ہماری ’آئین بچاؤ مہم‘ چل رہی ہے۔ جئے باپو، جئے بھیم، جئے سنویدھان پروگرام بیلگاؤں میں ہم نے طے کیا تھا۔ یہ آئندہ ایک سال تک چلے گا۔

ہمارے سامنے ایک نیا چیلنج کھڑا ہو گیا ہے۔ ان دنوں انتخاب میں ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کا کام بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔ اس کے بارے میں لوک سبھا میں راہل گاندھی نے بھی سوال اٹھایا۔ آج کل ہمارے حامیوں کے نام ووٹر لسٹ سے کاٹ دیے جاتے ہیں یا نام ہٹا کر بغل کے بوتھ میں جوڑ دیے جاتے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے نئے انتخاب کے ٹھیک پہلے جوڑے جاتے ہیں۔ اس دھاندلی کو ہر حال میں روکنا ہوگا۔


Share: