نئی دہلی ، 24/فروری (ایس او نیوز) مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جن لوگوں کے پاس برتھ سرٹی فیکیٹ نہیں ہے، وہ 27 اپریل 2026 سے پہلے پہلے سرٹی فیکیٹ بنوائیں۔ بزرگ شہریوں اور جن کے پاس برتھ سرٹی فیکیٹ نہیں ہیں، ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے مقامی میونسپل دفتر جاکر اپنے نام درج کرائیں۔ اس کے لئے پیدائشی ثبوت اور شناختی ثبوت کے دستاویزات جمع کرانے ہوں گے۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں رہنے کے لیے، ایک شخص کو مختلف قسم کے دستاویزات رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے جس میں پان کارڈ، آدھار کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، ووٹر آئی ڈی وغیرہ۔ یہ تمام دستاویزات لازمی ہیں اور بینک اکاؤنٹ کھولنے یا گاڑی چلانے جیسے مقامات پر ضروری ہوتے ہیں۔مگر اب اس سے بھی زیادہ اہم دستاویز برتھ سرٹی فیکیٹ ہے جسے اکثر کم اہم سمجھا جاتا ہے، اور لوگ عام طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ پیدائشی سرٹیفکیٹ صرف اسکول میں داخلے کے وقت ضروری ہوتا ہے، لیکن اب مرکزی حکومت نے برتھ سرٹی فیکیٹ کو بھی لازمی قرار دیا ہے۔
مرکزی حکومت نے اس دستاویز کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ بھی مقرر کی ہے۔جن کا پیدائشی سرٹیفکیٹ ابھی تک نہیں بنا ہے۔ اگر آپ کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ نہیں ہے، تو آخری تاریخ ختم ہونے سے پہلے درخواست دیں۔
اگر کسی کی پیدائشی سرٹیفکیٹ میں کوئی غلطی ہے اور اسے درست کرنا ہے، تو مقررہ آخری تاریخ سے پہلے اس میں ترمیم کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے، اور اس کے لئے عدالت کا رخ کرنے بھی ضرورت نہیں ہے۔ نئے سرکاری حکم نامے کے مطابق 27 اپریل 2026 کے بعد تبدیلی کا آپشن بھی غیر فعال کر دیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پہلے، پیدائشی سرٹیفکیٹ صرف 15 سال کی عمر تک ہی حاصل کیا جا سکتا تھا۔ مگر یہ قاعدہ اب نرم کر دیا گیا ہے، اور 15 سال سے زیادہ عمر کے افراد بھی پیدائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ پہلے آخری تاریخ 31 دسمبر 2024 تھی، لیکن حکومت نے اب اسے بڑھا کر 27 اپریل 2026 کر دیا ہے۔
اگر آپ کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ نہیں ہے، تو حکومت کی سرکاری ویب سائٹ https://dc.crsorgi.gov.in/crs/ پر جا کر آن لائن رجسٹریشن بھی کر سکتے ہیں اور اپنی درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جو لوگ اپنے موجودہ سرٹیفکیٹ میں کسی طرح کی تبدیلی کرنا چاہتے ہیں یا 15 سال سے زیادہ عمر کے ہیں، انہیں آف لائن طریقے سے اپنے مقامی میونسپل آفس جا کر درخواست دینی ہوگی۔
حکومت کی نئی گائیڈ لائن کے مطابق 15 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے نام میونسپلٹی میں رجسٹرڈ نہیں ہیں تو انہیں عدالت کی مداخلت کے بغیر میونسپل دفتر یا تحصیلدار دفتر میں درخواست دینے کی اجازت ہوگی۔ ضروری دستاویزات کے طور پر اسکول لیونگ سرٹی فیکیٹ، پاسپورٹ، راشن کارڈ یا آدھار کارڈ پیش کئے جاسکتے ہیں۔
ایک جائزے کے مطابق 50 سے زائد عمر کے 75 فیصد لوگوں کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ نہیں ہیں، سمجھا جارہا ہے کہ اس نئے ضابطہ کے مطابق برتھ سرٹی فیکیٹ کو حاصل کرنے کے عمل کو آسان بنایا گیاہے۔
بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ اسکول سرٹیفکیٹ کو پیدائش کے ثبوت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا اور 27 اپریل 2026 کے بعد برتھ سرٹی فیکیٹ کے لئے کوئی استشنا نہیں دیا جائے گا۔ اس تعلق سے سماجی اداروں اور محلہ کمیٹیوں کو متحرک ہوکر اپنے اپنے علاقوں میں اس طرح کے کاموں کی جلد انجام دہی کے لئے سرگرم ہونا ہوگا۔بہار: آر جے ڈی رہنما بیمہ بھارتی کے گھر چوری، قیمتی مورتی، زیورات اور دیگر اشیا غائب
پٹنہ، 23/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )بہار کے پورنیہ ضلع کے بھوانی پور تھانہ علاقے میں چوری کی وارداتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں، اور چوروں کے حوصلے بلند ہوتے جا رہے ہیں۔ اب عام شہریوں کے ساتھ ساتھ سیاسی شخصیات بھی ان کا نشانہ بن رہی ہیں۔ تازہ معاملے میں، چوروں نے سابق وزیر اور راشٹریہ جنتا دل کی ریاستی نائب صدر بیمہ بھارتی کے بھوانی پور واقع رہائش گاہ میں دست درازی کی۔ واردات کے وقت گھر میں کوئی موجود نہیں تھا، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چور قیمتی سامان لے کر فرار ہو گئے۔
چوروں نے مرکزی دروازے سمیت چار کمروں کے تالے توڑ کر گھر میں رکھے قیمتی سامان کی چوری کر لی۔ اتنا ہی نہیں چور گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کا ڈی وی آر بھی اپنے ساتھ لے گئے جس سے ان کی پہچان کرنے میں دقت پیش آ رہی ہے۔ چوری کیے گٓئے سامان کی قیمت کا ابھی تک صحیح اندازہ نہیں لگایا جا سکا ہے لیکن سابق ایم ایل اے بیمہ بھارتی کے مطابق چور اشٹ دھات کی مورتی، سونے کے زیورات، کمبل، کپڑے اور دیگر قیمتی اشیاء لے گئے ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی۔ دھمداہا زونل ایس پی کوشل کمار، بھوانی پور تھانہ صدر سنیل کمار، سب انسپکٹر سنجیو رنجن لال اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے اور جانچ شروع کر دی۔ پولیس نے چوروں کا سراغ لگانے کے لیے ضلع ہیڈ کوارٹر سے فنگر پرنٹ ایکسپرٹ کو بھی بلایا۔
اس سلسلے میں بیمہ بھارتی نے بتایا کہ جس وقت واقعہ ہوا وہ اپنے بھٹّا رہائش پر کنبہ کے ساتھ تھیں۔ ان کے بھوانی پور واقع رہائش کی دیکھ بھال گڑیا منڈل اور اس کا معاون رام چندر منڈل کرتے تھے۔ کچھ دنوں پہلے گڑیا منڈل اپنے مائیکہ گئی ہوئی تھی، جبکہ رام چندر منڈل جمعرات کی رات قریب 10:30 بجے اپنے ماں کا علاج کرانے کے لیے گھر چلا گیا تھا۔
جمعہ کی صبح جب رام چندر منڈل واپس لوٹا تو اس نے مرکزی دروازے کو اندر سے بند پایا۔ گیٹ پھاند کر اندر جانے کے بعد اس نے دیکھا کہ گھر کے چار کمروں کے تالے ٹوٹے ہوئے تھے۔ اس نے فوراً بیمہ بھارتی اور گڑیا منڈل کو اس واقعہ کی اطلاع دی اور پھر بھوانی پور تھانہ جاکر پولیس کو اطلاع دی۔