
قطر، 17 فروری (ایس او نیوز) – بھٹکل مسلم جماعت قطر (BMJQ) کے زیرِ اہتمام منعقدہ "بی ایم جے کیو فیسٹا 2.0" جمعہ کے روز ایک شاندار اور یادگار گیٹ ٹوگیدر کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔ یہ رنگا رنگ ایونٹ، جس میں بھٹکل کے ساتھ ساتھ بھٹکل کے پڑوسی قصبوں شیرور، بیندور، مرڈیشور اور منکی کے باشندے بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے، بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔
یہ شاندار تقریب 14 فروری بروز جمعہ صبح 7 بجے شروع ہوکر رات 12 بجے تک جاری رہی، جس میں کھیلوں کے مقابلے، بچوں کے تفریحی اسٹالز، تجارتی تربیت اور ثقافتی سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔
قطر جماعت کی جانب سے جنوری کے پہلے ہفتے سے جاری "قطر پریمیئر لیگ" کرکٹ ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنلز، سیمی فائنلز اور فائنل میچز اسی تقریب کے دوران مکمل ہوئے۔ فائنل میچ میں ایچ ای ایس چیلنجر نے ایسٹ ورلڈ الیون کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کرلی۔ ٹورنامنٹ میں پانچ ٹیمیں، جن میں ایسٹ ورلڈ الیون، ویل ورتھ، دی بی ٹیم، سیم چیلنجر، اور ایچ ای ایس چیلنجر شامل تھیں، ایک دوسرے کے مدمقابل رہیں۔ ہر ٹیم کے لیے یہ شرط رکھی گئی تھی کہ اس میں کم از کم چار کھلاڑی بھٹکل کے پڑوسی علاقوں سے تعلق رکھتے ہوں، تاکہ ان علاقوں کے درمیان روابط مزید مضبوط ہوں۔
بارہ سال تک کے بچوں کے لیے دوڑ (رننگ) اور فٹ بال کے دلچسپ مقابلے منعقد کیے گئے۔ اس کے علاوہ، بچوں کے کڈس بزنس اسٹالز کا اہتمام کیا گیا، جس کا مقصد بچوں میں کاروباری صلاحیتیں پیدا کرنا، تجارتی دنیا سے روشناس کرانا، اور انہیں یہ سکھانا تھا کہ وہ اپنی کمائی کا ایک حصہ فلاحی کاموں میں خرچ کریں۔ ان اسٹالز پر مختلف بھٹکلی روایتی ناشتے، منفرد ڈشز اور تازہ مشروبات پیش کیے گئے، جو حاضرین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
قطر جماعت کی جانب سے فیسٹا کے انعقاد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں عباد شوپا، عمار گوائی، اسماعیل سعدا، تنویر رکن الدین اور تابش گوائی شامل تھے۔ جنہوں نے پروگرام کی کامیابی کے لیے انتھک محنت کی۔
بھٹکل مسلم جماعت قطر کے صدر مولانا عبدالعظیم رکن الدین ندوی نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ قطر میں بھٹکل کے ساتھ ساتھ اس کے پڑوسی علاقوں شیرور، بیندور، مرڈیشور اور منکی سے تعلق رکھنے والے کئی لوگ روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں، مگر مصروف زندگی کے باعث آپسی روابط کمزور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا: "ہم نے اس فیسٹا کے ذریعے کوشش کی ہے کہ بھٹکل کے لوگ اپنے پڑوسی علاقوں کے افراد کے ساتھ تعلقات مضبوط کریں، بھائی چارہ بڑھے، اور ہم سب ایک دوسرے کے مسائل کو مشترکہ طور پر حل کرنے کی کوشش کریں۔ الحمدللہ، ہم اس مقصد میں کامیاب رہے۔" انہوں نے اس ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر کمیٹی ممبران کی کوششوں کو بھی سراہا اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر جماعت کے نائب صدر عبدالغنی علی اکبرا، سیکریٹری شمس الضحیٰ آرمار، اور نائب سیکریٹری مولانا فُضیل آرمار بھی موجود تھے۔
تقریب میں قطر میں مقیم شیرور، بیندور، مرڈیشور، اور منکی کی جماعتوں کے ذمہ داران نے بھی شرکت کی اور اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کے پروگراموں کو ہر سال منعقد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
پروگرام میں شریک تمام مہمانوں کے لیے بھٹکل مسلم جماعت قطر کی جانب سے ظہرانہ اور عشائیہ کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا، جہاں مہمانوں نے روایتی بھٹکلی کھانوں سے لطف اٹھایا۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت کے نائب صدر عبدالغنی علی اکبرا نے بتایا کہ یہ ایونٹ نہ صرف کھیلوں اور تفریحی سرگرمیوں سے بھرپور دن ثابت ہوا بلکہ اس نے قطر میں مقیم بھٹکلی اور اطراف کے علاقوں کے باشندوں کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر محبت، اتحاد اور بھائی چارے کا خوبصورت پیغام بھی دیا۔ آگے کہا کہ یہ تقریب اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور یادگار ایونٹ رہا، جس نے مستقبل میں مزید بہتر اور بڑے پیمانے پر ایسے پروگراموں کے انعقاد کی راہ ہموار کردی۔