ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / نیپال میں 7.1 شدت کا زلزلہ، بہار سے دہلی تک کے علاقے میں شدید جھٹکے محسوس

نیپال میں 7.1 شدت کا زلزلہ، بہار سے دہلی تک کے علاقے میں شدید جھٹکے محسوس

Tue, 07 Jan 2025 12:19:25  Office Staff   S.O. News Service

نئی دہلی ، 7/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)نیپال میں منگل کی صبح 6:35 بجے 7.1 شدت کا زلزلہ آیا، جس کا مرکز نیپال-تبت سرحد کے قریب شیزانگ تھا۔ اس زلزلے کے جھٹکے ہندوستان کے مختلف ریاستوں میں محسوس کیے گئے، جن میں بہار، سکم، آسام اور شمالی بنگال شامل ہیں۔ بہار کے پٹنہ، پورنیہ، مدھوبنی، شیوہر، سمستی پور، مظفر پور، موتیہاری اور سیوان اضلاع میں لوگ خوف کی وجہ سے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ سکم اور شمالی بنگال کے کچھ علاقوں میں بھی زمین ہلتی محسوس ہوئی۔ فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

مغربی بنگال کے شہر سلیگوڑی میں آج صبح (7 جنوری) 6:37 بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جو تقریباً 15 سیکنڈ تک جاری رہے۔ جلپائی گوڑی میں 6:35 بجے اور کچھ دیر بعد کوچ بہار میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اب تک کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

حکام نے عوام سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔ بہار کے دارالحکومت پٹنہ سمیت کئی دیگر علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جبکہ دہلی-این سی آر اور اتر پردیش میں بھی زمین لرزنے کی خبر ہے۔ زلزلے کے یہ جھٹکے نیپال میں آنے والے شدید زلزلے کے اثرات کا حصہ ہیں۔

بہار میں زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.1 ریکارڈ کی گئی۔ سمستی پور، موتیہاری اور دیگر کئی علاقوں میں صبح 6 بج کر 40 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اطلاعات کے مطابق زمین تقریباً 5 سیکنڈ تک ہلتی رہی۔ جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگ خوف کے مارے گھروں سے باہر نکل آئے۔ حکام کی جانب سے زلزلے کے بعد مزید جھٹکوں کے خدشے کے پیش نظر لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، لیکن عوام میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

زمین کے اندر سات ٹیکٹونک پلیٹیں مسلسل حرکت میں رہتی ہیں۔ جب یہ پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں تو زمین میں ارتعاش پیدا ہوتا ہے، جسے زلزلہ کہا جاتا ہے۔ زلزلے کی شدت کو ریکٹر اسکیل پر ناپا جاتا ہے، جو 1 سے 9 تک ہوتی ہے۔ 7 یا اس سے زیادہ شدت کے زلزلے شدید سمجھے جاتے ہیں اور ان سے بڑے پیمانے پر نقصان کا خدشہ ہوتا ہے۔


Share: