پٹنہ، 15/اپریل (ایس او نیوز/ایجنسی)بہار میں پلوں کی تعمیر کے دوران بے ضابطگیاں اور گھوٹالے کوئی نئی بات نہیں، اور اب نتیش کمار حکومت کے ایک اہم منصوبے دیگھا-دیدار گنج پُل میں سامنے آنے والا شگاف اسی سلسلے کی ایک کڑی محسوس ہوتا ہے۔ 3831 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے تیار کیے گئے اس پُل کا افتتاح وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے صرف چار روز قبل، 10 اپریل کو کیا تھا۔ شگاف کی اطلاع سامنے آتے ہی محکمہ تعمیراتِ سڑک میں کھلبلی مچ گئی ہے، اور حکام مسلسل وضاحتیں دے رہے ہیں۔ ریاستی وزیر برائے تعمیراتِ سڑک، نتن نوین نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پُل میں کوئی شگاف نہیں، بلکہ مسئلہ صرف پُل اور سڑک کے جوڑ میں پیدا ہونے والی دراڑ کا ہے۔
پُل میں شگاف کی خبر ملتے ہی سینئر افسران نے موقع کا معائنہ کیا اور پھر فوراً شگاف کو بھروا دیا۔ حالانکہ انھوں نے متعلقہ افسران سے اس سلسلے میں رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔ نتن نوین نے اس خبر کے متعلق کہا کہ پُل میں شگاف کی خبر غلط ہے، شگاف پُل اور سڑک کے جوائنٹ میں ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ پُل اور سڑک دونوں کا جائزہ لینے کا حکم صادر کر دیا گیا ہے۔ محکمہ سے پوری رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ انھوں نے ایک میڈیا ہاؤس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ پیلر اور اس سے جڑ رہی سڑک کے درمیان والی جگہ کو ایکسٹینشن جوائنٹ کی ڈھلائی سے ڈھکا ہوا تھا، اس میں شگاف آیا ہے۔ اس پُل پر 10 اپریل کو گاڑیوں کی آمد و رفت شروع ہونے کی وجہ سے یہ جوائنٹ ابھر گیا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ اس شگاف کو بھر دیا گیا ہے، یہ پُل پوری طرح محفوظ ہے۔
دوسری طرف پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر چندرشیکھر سنگھ نے بھی اس معاملے میں اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جے پی گنگا پتھ پروجیکٹ میں پُل میں شگاف کی بات کہی جا رہی ہے، لیکن یہ شگاف نہیں ہے۔ یہ پُل کے آخر میں ایمبوٹمنٹ کے کے ڈرٹ وال اور ایپروچ سلیب کے درمیان کا جوائنٹ ہے۔ یہ ایکسپینشن جوائنٹ کی ڈھلائی سے ڈھکا ہوا تھا اور وائبریشن کے سبب ابھر گیا۔ فی الحال اسے فیلر میٹیریل سے بھر دیا گیا ہے۔