نئی دہلی ، 19/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )آگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر گھوٹالہ کیس میں ملزم کرشچین مشیل جیمس کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف ملا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کے معاملے میں مشیل کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ ضمانت مشیل کے چھ سالہ جیل قیام کو مدنظر رکھتے ہوئے دی ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے مشروط ضمانت دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ مشیل کو اپنا پاسپورٹ رینیو کروا کر عدالت میں سرینڈر کرنا ہوگا۔
اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی سے جڑے معاملے میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے خالف مشیل نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ عدالت نے اس سے قبل کرشچین مشیل جیمس کی طرف سے داخل ضمانت عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ جیمس کی یہ دلیل قابل قبول نہیں کہ اسے اس بنیاد پر ضمانت دی جائے کہ وہ معاملے میں نصف سزا کاٹ چکا ہے۔ جیمس نے سی آر پی سی کی دفعہ 436 اے کے تحت ضمانت طلب کی تھی۔ اس میں کہا تھا کہ کسی شخص کو ضمانت پر رِہا کیا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 3600 کروڑ روپے کے آگستا ویسٹ لینڈ معاملے میں مبینہ بچولیہ کرشچین مشیل جیمس 6 سال سے جیل میں ہے۔ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ 18 فروری کو جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے کہا کہ جیمس گزشتہ 6 سال سے حراست میں ہے، جبکہ معاملے کی جانچ اب بھی جاری ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جیمس کو ذیلی عدالت کے ذریعہ طے شرائط کے تھت ضمانت پر رہا کیا جائے گا۔