حیدرآباد،5 /جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) وزیرمملکت برائے دفاع سبھاش آر بھامرے نے آج اس بات کا اشارہ دیا کہ حکومت کا ارادہ ایک دہائی کے اندر اندراپنے دفاعی بجٹ میں 50فیصد تک کی کمی لانے کا ہے۔انہوں نے دفاعی انتظامیہ کالج میں منعقدہ ایک سیمینار کی افتتاحی تقریر میں کہا کہ وزیر کی اورجنل اکوپمیٹ مینوفیکچرس(او ای ایم)کمپنیوں کو معاہدے کے تحت سال 2028تک 14ارب امریکی ڈالر مالیت کے دفاعی ساز و سامان ہندوستان کو سونپا ہے۔انہوں نے اس دوران کہا کہ دفاعی صنعت میں بھاری مقدار میں غیر ملکی پیسے حاصل کرنے اور ملک کو خودپر منحصر بنانے کی سمت میں آگے بڑھانے کی صلاحیت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس دنیا کی تیسرا سب سے بڑی مسلح طاقت ہے اور وہ اپنے کل دفاعی بجٹ کا تقریبا 40فیصد سرمایہ خرچ کرتا ہے جبکہ درآمد کے ذریعے 60فیصد دیگر ضروریات پوری کی جاتی ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اگلی ایک دہائی کے اندر دفاعی بجٹ میں 50فیصد تک کی کمی لانے کے لئے موجودہ حکومت مقامی مینوفیکچرنگ پر زور دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دفاعی مینوفیکچرنگ میں جدت طرازی کی فوری ضرورت ہے، جس کے تحت آر اینڈ ڈی پر زیادہ توجہ دئے جانے کی ضرورت ہے۔اس کے تحت انسانی وسائل ماہرین کا ایک گروپ تیار کئے جانے کی ضرورت ہے جوآلات کی تعمیر اور ٹیکنالوجی کو سستا بنائیں گے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکز کے ”میک ان انڈیا“پروگرام کی وجہ سے دفاع کے علاقے میں ہندوستانی مینوفیکچرنگ کو رفتار ملی ہے۔