ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / سماجی انصاف فراہم کرنے کی زمینی حقیقت مایوس کن;ہندوستان کی کل جائیداد میں سے آدھی جائیدادایک فیصد لوگوں کے ہاتھوں میں ہے:حامدانصاری

سماجی انصاف فراہم کرنے کی زمینی حقیقت مایوس کن;ہندوستان کی کل جائیداد میں سے آدھی جائیدادایک فیصد لوگوں کے ہاتھوں میں ہے:حامدانصاری

Tue, 27 Dec 2016 22:50:03  SO Admin   S.O. News Service

بنگلور، 27دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)نائب صدر حامد انصاری نے آج کہا کہ ملک میں فلاح و بہبود سے متعلق قانون بنائے جانے اور قدم اٹھائے جانے کے 70سال بعد بھی سماجی انصاف فراہم کرنے کی زمینی حقیقت مایوس کن ہے۔انہوں نے کہا کہ سماجی انصاف کے معاملے میں ہم کہاں کھڑے ہیں؟ سماجی انصاف فراہم کرنے کے لئے فلاح و بہبود سے متعلق قانون بنائے جانے اور قدم اٹھائے جانے کے 70سال بعد بھی یہ ایک سوال ہے جو ملک کے لوگ ریاست سے پوچھ سکتے ہیں۔انصاری نے یہاں ہندوستانی ایڈووکیٹ تنظیم کی نویں قومی کانفرنس میں اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ زمینی حقیقت مایوس کن ہے۔انہوں نے نیو ورلڈ ویلتھ کمپنی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا میں 12ویں سب سے بڑی خراب معاشی نظام ہے جہاں 45فیصد جائیداد دولت کچھ افرداکے کنٹرول میں ہے۔مالی ایجنسی ”کریڈٹ ساس“کی طرف سے شائع ایک اور رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انصاری نے کہا کہ ہندوستان کی کل جائیداد میں سے تقریبا آدھی جائیداد سب سے امیر ایک فیصد لوگوں کے ہاتھوں میں ہے، جبکہ ٹاپ 10فیصد کے ہاتھوں میں اس کا قریب 74فیصد حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس درمیان، غریب ترین 30فیصد لوگوں کے پاس کل جائیداد کا صرف 1.4فیصد ہی ہے۔


Share: