ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / اعظم خان باپ بیٹے کے درمیان مصالحت کی کوشش جاری رکھیں گے

اعظم خان باپ بیٹے کے درمیان مصالحت کی کوشش جاری رکھیں گے

Thu, 05 Jan 2017 02:25:09  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ،، 4 /جنوری(آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش میں ایک طرف جہاں تمام سیاسی جماعتیں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں، وہیں دوسری طرف ریاست کی حکمران سماج وادی پارٹی میں مچا گھمسان ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔منگل کو کئی میٹنگوں اور ملاقاتوں کے بعد بھی باپ بیٹے کے درمیان کوئی مفاہمت نہیں ہو پائی۔اتر پردیش کے کابینہ وزیر اعظم خان بدھ کو ایک بار پھر آخری بار اکھلیش-ملائم کے درمیان مصالحت کرانے کی کوشش کریں گے۔اعظم خان نے کہا تھا کہ اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے جو بھی کرنا پڑے گا،وہ کریں گے، جس کے ہاتھ جوڑنے پڑیں گے، جوڑ لیں گے۔جلد ہی یہ تکرار ختم ہو جائے گی۔اعظم خان ویسے تو کسی کے آگے جلد جھکتے نہیں ہیں، لیکن سماج وادی پارٹی میں جاری کشمکش کو ختم کرنے کے لیے وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔پارٹی میں جاری گھمسان کو ختم کرا نے کے لیے اعظم خان نے ملائم سنگھ سے ملاقات کی ہے اور آج پھر سے ملاقاتوں کا دور چلنے والا ہے۔ملائم سے ملنے اعظم کل دہلی گئے تھے، لیکن ملائم تب تک لکھنؤ پہنچ گئے۔اعظم خان حالانکہ بدھ کو لکھنؤ پہنچ گئے ہیں اور وزیر اعلی کو لے کر ان کے والد ملائم سنگھ یادو کے پاس جائیں گے۔اعظم نے کہاکہ مفاہمت کی ایک اور کوشش کروں گا، حالانکہ مجھے اپنی حد کا علم ہے،میں اتنی ہی چادر پھیلانے کا کوشش کروں گا، جتنی میرے پاس ہے،ایک حد تک ہی میں اس معاملے میں دخل دے سکتا ہوں اس کے بعد نہیں۔قابل ذکر ہے کہ منگل کو اکھلیش اور ملائم سنگھ یادو کے درمیان تقریبا تین گھنٹے تک بات چیت ہوئی تھی، لیکن اکھلیش اب بھی اپنی شرائط پر قائم ہیں، جس کی وجہ سے کل مفاہمت کی کوشش کے بعد بھی راستہ نہیں نکل پایا ہے۔ایس پی ذرائع کے مطابق، اکھلیش یادو نے جو شرائط رکھی ہیں، ان کے مطابق، ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری امر سنگھ کو پارٹی سے باہر کرنا، شیو پال یادو کو ملکی سیاست میں شامل کرنا اور خود وزیر اعلی کو اتر پردیش میں اسمبلی ٹکٹ کی تقسیم کا حق دینا شامل ہے، لیکن ملائم سنگھ یادو امر سنگھ کو پارٹی سے باہر نکالنے کے لیے راضی نہیں ہیں۔انہوں نے بھی اکھلیش سے قومی صدر کے عہدے سے ہٹنے اور رام گوپال کو پارٹی سے باہر رکھنے کی بات کہی ہے، لیکن اکھلیش اس پر تیار نہیں ہیں۔
 


Share: