نئی دہلی، 25/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) مارچ کا مہینہ اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے اور گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اگرچہ ملک کے کچھ حصوں میں بارش اور تیز ہوائیں چل رہی ہیں، لیکن 30 مارچ تک درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی شدید گرمی کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثرات کی وجہ سے اگلے چند دنوں میں پہاڑی علاقوں میں بارش ہو سکتی ہے، لیکن میدانی علاقوں، خاص طور پر اتر پردیش میں، گرمی کی شدت عوام کو شدید متاثر کر سکتی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آندھرا پردیش کے کچھ ضلعوں میں موسلادھار بارش ہوئی جبکہ مغربی بنگال، سکم، اروناچل پردیش، آسام، میگھالیہ اور تلنگانہ میں ژالہ باری دیکھنے کو ملی۔ موسم کے بدلتے مزاج کو لے کر مستعد رہنے کی ضرورت ہے۔ وہیں اوڈیشہ، اروناچل پردیش، آسام اور میگھالیہ میں تیز ہواؤں کے چلنے کی خبریں آئی ہیں۔
گجرات کے سریندر نگر میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 41 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا ہے۔ حال میں دو ویسٹرن ڈسٹربنس فعال ہیں جن میں سے ایک جھارکھنڈ اور بہار کے اوپر جبکہ دوسرا قطر کے پاس فعال ہے۔ ان کی وجہ سے 17 مارچ تک ہمالیائی علاقوں میں بارش ہونے کا امکان ہے۔
شمال مغربی ہند کے میدانی علاقوں میں کئی جگہوں پر اگلے دو دنوں کے دوران درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کا اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ جبکہ اتر پردیش میں شدید گرمی پڑنے کا امکان ہے، یہاں اگلے 4 دنوں میں درجہ حرارت میں 4 سے 6 ڈگری کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
مغربی ہند اور شمال مشرقی ہند میں بھی اگلے 5-4 دنوں میں درجہ حرارت میں 4 سے 6 ڈگری کا اضافہ کا امکان ہے۔ وسطی ہند اور مہاراشٹر میں اگلے 4 سے 5 دنوں میں درجہ حرارت 2 سے 4 ڈگری تک بڑھ سکتا ہے۔ وہیں گجرات میں اگلے 24 گھنٹے میں درجہ حرارت میں کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوگی۔