نئی دہلی، 6/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت پر دس سالہ مردم شماری نہ کرانے کو لے کر شدید تنقید کی۔ پارٹی نے کہا کہ اس غیر ضروری تاخیر کے نتیجے میں متعدد سماجی پالیسیوں اور پروگراموں کو نقصان پہنچ رہا ہے، جس سے عوامی خدمات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر ایک خبر ساجھا کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دس سالہ مردم شماری 2021 سے التوا میں ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مردم شاری کے اس سال بھی ہونے کے امکان نہیں ہیں کیونکہ ملک میں پیدائش اور موت پر کم سے کم دو دیگر اہم رپورٹ گزشتہ پانچ برسوں سے مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ جاری نہیں کی گئی ہے۔
جئے رام رمیش نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے، "دس سالہ مردم شماری، جو 2021 میں ہونے والی تھی، لیکن ابھی تک شروع نہیں کی گئی ہے۔ یہ غیر ضروری تاخیر، کئی سماجی پالیسیوں اور پروگراموں کو نقصان پہنچا رہی ہے جن میں درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے لیے ریزرویشن اور خوراک تحفظ کا حق شامل ہیں۔"
واضح ہو کہ اس سے پہلے کانگریس نے ہفتہ کو بھی کہا تھا کہ یہ بے حد مایوس کن ہے کہ وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے بجٹ کی تقریر میں دس سالہ مردم شماری کے لیے کسی بجٹ کے الاٹمنٹ کا ذکر نہیں کیا۔