ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / اسرائیل نے دو برطانوی خاتون ارکان پارلیمنٹ کو داخلے سے روکا، برطانیہ کا شدید ردعمل

اسرائیل نے دو برطانوی خاتون ارکان پارلیمنٹ کو داخلے سے روکا، برطانیہ کا شدید ردعمل

Sun, 06 Apr 2025 20:39:12    S O News

نئی دہلی، 6/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) اسرائیل نے برطانیہ کی دو خاتون رکن پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے قبل حراست میں لے لیا۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ منتخب اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ اس طرح کا سلوک نہ صرف ناقابلِ قبول ہے بلکہ باعثِ تشویش بھی ہے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برسراقتدار لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ یووان یانگ اور ابتسم محمد لندن سے اسرائیل کے لیے روانہ ہوئی تھیں، لیکن انہیں اسرائیلی افسروں نے ملک میں داخل ہونے سے روک دیا اور پھر پوچھ تاچھ کے بعد انہیں واپس کر دیا گیا۔

ایک سرکاری بیان میں لیمی نے کہا، ’’یہ ناقابل قبول، منافی اور گہری فکرمندی کا معاملہ ہے کہ اسرائیلی افسروں نے ایک پارلیمانی وفد میں شامل دو برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو حراست میں لیا اور انہیں ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’میں نے اسرائیلی حکومت میں اپنے ہم منصبوں کو واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ایسا سلوک ناقابل قبول ہے، ہم دونوں اراکین پارلیمنٹ سے رابطہ میں ہیں اور ہرممکن حمایت دے رہے ہیں۔‘‘

لیمی نے کہا کہ برطانوی حکومت کا پہلا ہدف جنگ بندی کی بحالی، قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جاری تشدد کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کو آگے بڑھانا ہے۔

وہیں اسرائیل کی آبادی اور امیگریشن اتھاریٹی نے الزام لگایا ہے کہ دونوں اراکین پارلیمنٹ اسرائیل اور یہاں کے عوام کے خلاف نفرت پھیلانے والی بیان بازی کرنے کی منشا سے آئے تھے۔ اسی بنیاد پر انہیں اور ان کے دو معاونین کو بیگ گورین ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا اور ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

واضح  رہے کہ گزشتہ مہینے ایک عارضی جنگ بندی کے ٹوٹنے کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں فوجی مہم پھر سے تیز کرتے ہوئے قتل عام شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ علاقے میں کنٹرول بڑھا رہا ہے تاکہ حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

ادھر غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے ذریعہ بمباری پھر سے شروع کرنے کے بعد سے اب تک 1249 لوگ مارے جا چکے ہیں۔ جنگ کی شروعات کے بعد سے اب تک کُل مہلوکین کی تعداد 50609 تک پہنچ گئی ہے۔


Share: