نئی دہلی ، 20/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)سپریم کورٹ نے پیر کے روز لوک سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی کو بڑی راحت فراہم کی۔ عدالت نے ان کے خلاف دائر ہتک عزت کیس میں نچلی عدالت کی کارروائی پر اگلے حکم تک عبوری پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ کیس 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران چائباسا میں بی جے پی رہنما امیت شاہ کے بارے میں راہل گاندھی کے دیے گئے بیان سے متعلق ہے۔
امیت شاہ کے خلاف تبصرہ کے لیے توہین عزت معاملہ منسوخ کرنے سے متعلق راہل گاندھی کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس سلسلے میں جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے راہل گاندھی کی اپیل پر جواب مانگتے ہوئے جھارکھنڈ حکومت اور بی جے پی رہنما کو نوٹس جاری کیا۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے آج ٹرآئل کورٹ کی کارروآئی پر روک لگا دی ہے۔ واضح ہو کہ بی جے پی رکن نوین جھا نے امیت شاہ کے خلاف تبصرہ کے لیے 2019 میں راہل گاندھی کے خلاف معاملہ درج کرایا تھا۔
راہل گاندھی نے مقددمہ ختم کرنے کے لیے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی لیکن گزشتہ سال فروری میں دیے گئے حکم میں ہائی کورٹ نے مقدمہ کو خارج کرنے سے منع کر دیا تھا۔ اس کے خلاف سپریم کورٹ پہنچے راہل گاندھی کی پیروی سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کی۔
ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ سے کہا کہ شکایت کنندہ معاملے میں براہ راست متاثر نہیں ہے۔ ایسے میں یہ مقدمہ نہیں چل سکتا۔ ججوں نے اس پر شکایت کنندہ نوین جھا سے جواب مانگتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ میں معاملے کی اگلی سماعت 6 ہفتے بعد ہوگی، تب تک نچلی عدالت کی کارروائی پر روک رہے گی۔