ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / پنجاب میں کسانوں کا احتجاج برقرار، وزیر اعلیٰ کے سخت رویے کے بعد پولیس کی کارروائی

پنجاب میں کسانوں کا احتجاج برقرار، وزیر اعلیٰ کے سخت رویے کے بعد پولیس کی کارروائی

Tue, 04 Mar 2025 11:10:18    S O News

چنڈی گڑھ، 4/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی ) پنجاب میں کسان اپنی مطالبات کے حق میں حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ چنڈی گڑھ میں طے شدہ دھرنے سے قبل پولیس کی کارروائی کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق، بھارتیہ کسان یونین اُگرہاں کے صدر جوگندر سنگھ اُگرہاں کے گھر پر پولیس پہنچی، تاہم وہ موجود نہیں تھے۔ اسی طرح، برنالہ ضلع سمیت مختلف علاقوں میں بھی متعدد کسان رہنماؤں کے گھروں پر پولیس کے چھاپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔

اس سے قبل پیر کو کسانوں کے 40 رکنی وفد نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کے ساتھ ملاقات کی تھی لیکن دورانِ گفتگو ہوئی تلخی کے بعد وزیر اعلیٰ ناراض ہو کر میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔ کسان رہنماؤں نے اس رویے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

کسان رہنما جوگندر سنگھ نے کہا، ’’ہماری بات چیت بہتر طریقے سے جاری تھی، کچھ مطالبات پر بحث ہوئی، جس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ہماری بے عزتی کی اور کہا کہ آپ لوگ سڑکوں پر بیٹھنے سے گریز کریں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ نے پوچھا کہ آیا کسان 5 تاریخ کو مظاہرہ کریں گے یا نہیں۔

میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے ناراضگی میں واک آؤٹ کیا اور کہا، ’’میں نے دھرنے کے ڈر سے میٹنگ نہیں بلائی، جا کر کر لو دھرنا۔‘‘

وہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ کسانوں کی 17 میں سے 13 مانگوں کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان میں کسانوں کے نابارڈ قرضوں کی ادائیگی کے لیے اسکیم، بجلی کے بقایا بلوں کی معافی، سرکاری زمین کے لیز کے مسائل کا حل اور دیگر معاملات شامل ہیں۔

کسانوں نے فصلوں کے تحفظ کے لیے رائفل لائسنس جاری کرنے، نینو پیکجنگ کی جبری فراہمی پر پابندی، سیلاب سے متاثرہ فصلوں کا معاوضہ اور دیگر مطالبات کیے ہیں۔


Share: