بنگلورو، 15 / جنوری(ایس او نیوز /ایجنسی)کرناٹک میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں نے کانگریس پارٹی میں ہلچل مچادی ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنما اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے حالیہ میٹنگ میں ایک بیان دیا جس نے پارٹی میں جاری بحران اور قیادت کی تبدیلی کے حوالے سے قیاس آرائیوں کو مزید بڑھا دیا۔ سرجے والا نے کہا کہ کانگریس کو مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ حکومت ”ماں“ ہے اور پارٹی ”بچہ“ ہے۔ ان کے اس بیان کا خاص طور پر وزیر داخلہ جی پرمیشور اور وزیر کوآپریٹیو کے این راجنا سے تعلق ہے جنہوں نے حالیہ میٹنگ کا بائیکاٹ کیا تھا۔ اس میٹنگ میں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار نے سینئر وزیروں جی پرمیشور اور کے این راجنا کو مدعو کیا تھا، تاہم یہ وزراء میٹنگ میں شریک نہیں ہوئے جس سے پارٹی میں قیادت کے حوالے سے اختلافات کی صورتحال مزید واضح ہوئی۔
رندیپ سرجے والا کے بیان میں پارٹی اور حکومت کے درمیان ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا، جسے کانگریس کے مختلف دھڑوں کے رہنماؤں کے لیے ایک اہم پیغام سمجھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، وزیر داخلہ جی پرمیشور نے 8 جنوری کو ایس سی اور ایس ٹی برادریوں کے وزیروں کی ایک میٹنگ بلائی تھی، جسے سیاسی حلقوں میں اس انداز میں دیکھا گیا کہ یہ میٹنگ پارٹی کے اندر قیادت کی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اس میٹنگ میں ایک نئی قیادت کے لیے بحث کی گئی تھی اور یہ سوال بھی اٹھا تھا کہ کیا سدارامیا اپنے عہدے سے دستبردار ہو کر ڈی کے شیو کمار کو وزیر اعلیٰ بننے دیں گے۔ یہ بحث مئی 2023 سے شروع ہوئی تھی اور اب اس میں تیزی آئی ہے، جس سے پارٹی میں ایک نیا سیاسی منظرنامہ ابھر رہا ہے۔