بھٹکل ،15 / جنوری (ایس او نیوز) رکن پارلیمان وشویشورا ہیگڑے کاگیری نے شہر کے مٹھلّی علاقے میں نیشنل ہائی وے 66 پر توسیعی کام آگے بڑھانے میں تعاون کرنے کے لئے مقامی لیڈروں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی مگر مقامی افراد ہائی وے پر انڈر پاس تعمیر کیے بغیر کام آگے بڑھانے کی اجازت نہ دینے کی ضد پر اڑ گئے ۔
مٹھلّی میں واقع کیتا پائی نارائین مندر کے احاطے میں منعقدہ میٹنگ میں رکن پارلیمان کاگیری نے مقامی لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی کہ ہائی وے کا جو موجودہ توسیعی منصوبہ ہے اس کے نقشے کے مطابق ہی تعمیراتی کام آگے بڑھانا ہوگا یا پھر نقشے میں تبدیلی کرتے ہوئے انڈر پاس شامل کرنے پر مرکز سے اضافی فنڈ ملنے تک انتظار کرنا پڑے گا ۔ اگر فنڈ کا انتظار کرنا ہے تو پھر تعمیراتی کام میں مزید تاخیر ہوگی ۔ اس لئے بہتر ہے کہ موجودہ نقشے کے مطابق ہی کام پورا کر لیا جائے ۔
میٹنگ میں موجود مقامی افراد نے رکن پارلیمان کی رائے سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا کہ انڈر پاس تعمیر کیے بغیر ہم لوگ توسیعی کام آگے بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال سے صرف یقین دہانی کی جاتی رہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منصوبے کا نقشہ تیار کرتے وقت مقامی لوگوں کو اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا تھا ۔
اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے رکن پارلیمان وشویشورا ہیگڈے کاگیری نے کہا کہ 'میں عوام کے مطالبہ پر توجہ دینے کے لئے اب بھی تیار ہوں ۔' اس پر بھی مقامی عوام نے بے اطمینانی ظاہر کی اور میٹنگ کو درمیان میں ہی ختم کر دیا گیا ۔ اس کے بعد نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شیو کمار کا گھیراو کیا گیا۔
اس موقع پر سابق ایم ایل اے سنیل نائک، بی جے پی تعلقہ صدر لکشمی نارائین نائک کے علاوہ ایشور نائک، گووندا نائک، شیوانی شانتا رام، کیتاپائی مندر کے منیجر وینکٹیش نائک وغیرہ موجود تھے ۔