ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / 26 جنوری سے پہلے کسان تحریک میں تیزی، کسان رہنماؤں نے پیدل 'دہلی مارچ' کا اعلان کیا

26 جنوری سے پہلے کسان تحریک میں تیزی، کسان رہنماؤں نے پیدل 'دہلی مارچ' کا اعلان کیا

Thu, 16 Jan 2025 17:44:52  Office Staff   S.O. News Service

 نئی دہلی ، 16/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)پنجاب اور ہریانہ کے کسان کئی مہینوں سے اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، مگر مرکزی حکومت ان کی باتوں کو نظرانداز کر رہی ہے۔ نہ ہی حکومت کا کوئی نمائندہ کسانوں سے بات چیت کرنے کو تیار ہے اور نہ ہی کسان اپنے احتجاج کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ دہلی کی طرف مارچ کرنے کا ارادہ وہ بار بار کر چکے ہیں، مگر پولیس اور انتظامیہ سڑکوں پر بیریکیڈز اور کیلیں لگا کر ان کا راستہ روک دیتی ہے۔ اب کسان رہنماؤں نے ایک بار پھر ’دہلی مارچ‘ کا اعلان کیا ہے اور اس کے لیے 21 جنوری کی تاریخ طے کی ہے۔

دراصل کسان لیڈران 26 جنوری سے قبل اپنی تحریک میں توانائی بھرنا چاہ رہے ہیں۔ اسی لیے کسان یونینوں نے اپنی تحریک کو تیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے 16 جنوری کو کہا کہ 21 جنوری کو ایک بار پھر ہریانہ بارڈر پار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ہریانہ بارڈر پار کر دہلی کی طرف قدم بڑھانے کے لیے 101 کسانوں کا انتخاب کیا گیا ہے، اور اس گروپ کو ’مرجیوڑا‘ نام دیا گیا ہے۔ ’مرجیوڑا‘ کا مطلب ہوتا ہے، جو اپنی جان دینے کے لیے تیار ہوں۔ یعنی کسان اپنی جان ہتھیلی میں لے کر دہلی کی طرف قدم بڑھانے کا ارادہ کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 2021 میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے ذریعہ 26 جنوری کو نکالی گئی ٹریکٹر ریلی کے دوران مظاہرین پولیس بریکیڈنگ کو توڑ کر سنٹرل دہلی میں جبراً گھس گئے تھے۔ مظاہرین کسانوں نے لال قلعہ کی فصیل پر اپنا پرچم لہرایا تھا۔ حالانکہ بعد میں ان کے جھنڈے کو لال قلعہ سے ہٹا دیا گیا اور پولیس کارروائی کرتے ہوئے کسانوں کو وہاں سے کھدیڑ دیا گیا تھا۔

پچھلی بار کی طرح ہی کسان اپنے مطالبات تسلیم کرانے کے مقصد سے مرکزی حکومت پر دباؤ بنا رہے ہیں، لیکن انھیں کامیابی نہیں مل رہی ہے۔ گزشتہ سال 13 فروری سے تحریک چلا رہے کسان اب ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے شمبھو بارڈر سے دہلی میں گھسنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سے قبل کسانوں نے 3 مرتبہ دہلی میں گھسنے کی کوشش کی، لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔ گزشتہ سال دسمبر ماہ کی 6، 8 اور 14 تاریخ کو ’دہلی مارچ‘ کی کوشش کی گئی تھی، اور ہر بار پولیس نے انھیں کچھ دور قدم بڑھانے کے بعد ہی روک لیا تھا۔

کسان مزدور مورچہ کے کنوینر سرون سنگھ پندھیر نے اب کسانوں کی تحریک کو تیز کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے میڈیا کو اپنے پروگرام کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’مجھے نہیں لگتا کہ مرکزی حکومت ہمارے ساتھ بات چیت کرنے کے موڈ میں ہے۔ ہمارا 101 کسانوں کا گروپ 21 جنوری کو مزید ایک کوشش کرے گا۔ اب حکومت کے اوپر ہے کہ وہ ہمارے مطالبات کو پورا کرے یا ہمیں مار ڈالے۔‘‘


Share: