ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ’بھائیو-بہنو! آپ کے ساتھ بڑا کھیل ہو رہا ہے‘، مصطفیٰ آباد میں عآپ اور بی جے پی پر پرینکا گاندھی کا وار

’بھائیو-بہنو! آپ کے ساتھ بڑا کھیل ہو رہا ہے‘، مصطفیٰ آباد میں عآپ اور بی جے پی پر پرینکا گاندھی کا وار

Sat, 01 Feb 2025 18:20:05  Office Staff   S.O. News Service

 نئی دہلی ، یکم فروری (ایس او نیوز/ایجنسی)کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج مصطفیٰ آباد میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت اور دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا، "نریندر مودی جی، انتخابات کے وقت آپ 500 روپے میں گیس سلنڈر دے رہے ہیں، جبکہ عوام برسوں سے 900، 1100 اور 1200 روپے میں سلنڈر خرید رہی تھی۔ اگر آج 500 روپے میں دیا جا سکتا ہے تو پہلے کیوں نہیں دیا؟ کیونکہ یہ ووٹوں کا سودا ہے، عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ بھائیو-بہنو! پہچانیے، آپ کے ساتھ بہت بڑا کھیل ہو رہا ہے۔" پرینکا گاندھی کانگریس امیدوار علی مہدی کی حمایت میں مصطفیٰ آباد پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔

پرینکا گاندھی نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میری دادی اندرا گاندھی جی کہتی تھیں 2 طرح کے لوگ ہوتے ہیں۔ پہلے وہ جو کام کرتے ہیں، دوسرے وہ جو بہانے بناتے ہیں اور دوسروں کے کام کا کریڈٹ لیتے ہیں۔ کیجریوال اور مودی دوسرے طرح کے لوگ ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’آج عآپ لیڈران نریندر مودی کے ’راج محل‘ کی بات کر رہے ہیں اور بی جے پی لیڈران کیجریوال کے ’شیش محل‘ کی بات کر رہے ہیں۔ سب یہی باتیں کر رہے ہیں کہ کس نے کتنا پیسہ کھایا، کس نے کتنا بڑا محل بنایا۔ عآپ-بی جے پی کے لوگ آپ کی تکلیف نہیں سمجھ رہے۔ وہ صرف پھوٹ ڈال کر آپ کی توجہ بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

دہلی میں عوام کے اہم مسائل کے تعلق سے بات نہ کرنے اور بلاوجہ کی الزام تراشیوں پر کانگریس جنرل سکریٹری نے بی جے پی-عآپ پر زوردار حملہ کیا۔ انھوں نے عوام سے کہا کہ ’’آپ کو سوچنا ہوگا، کیا یہی آپ کے اہم مسائل ہیں؟ آپ کو صاف پانی کس طرح ملے گا؟ آپ کی سڑکیں کس طرح بنیں گی؟ آپ کے بچے تعلیم کس طرح حاصل کریں گے؟ آپ کو روزگار کیسے ملے گا؟‘‘ ملک کے موجودہ حالات پر انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کی معیشت چوپٹ ہو رہی ہے۔ روپیہ گر رہا ہے، ای ایم آئی مہنگی ہو گئی ہے، شیئر بازار گر رہا ہے، ٹیکس کا بوجھ بڑھ رہا ہے، ہر سامان پر جی ایس ٹی لگ رہا ہے۔ عوام کو لگاتار کمزور کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے عآپ اور بی جے پی پر دہلی میں شیلا دیکشت کے ذریعہ کیے گئے کاموں کا سہرا لینے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج شیلا دیکشت جی کے کام کا سہرا عآپ اور بی جے پی لے رہی ہیں۔ گزشتہ 10 سالوں میں دہلی میں کوئی نیا کام نہیں ہوا ہے۔ شیلا دیکشت جی نے دہلی میں جو کام کیا، وہ آپ کے سامنے ہے۔ انھوں نے بڑے بڑے پُل بنائے، ہائیوے بنائے، بزنس کو آگے بڑھایا، میٹرو لے کر آئیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’دہلی میں جب شیلا دیکشت جی کی حکومت تھی، تب انھوں نے دہلی میں بہت کام کیا تھا۔ لیکن آج دہلی کی حالت انتہائی خراب ہے۔ بچے سانس نہیں لے پا رہے ہیں، ہوا میں آلودگی پھیل گئی ہے، سڑکیں خستہ حال ہیں، صاف پانی نہیں ہے، مہنگائی عروج پر ہے، ہر طرف بے روزگاری ہی بے روزگاری ہے۔‘‘

اپنی تقریر کے دوران پرینکا گاندھی نے سابق وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کا تذکرہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’منموہن سنگھ جی اور شیلا دیکشت جی کی قیادت میں دہلی میں جو کام ہوئے ہیں، وہ جان لیے۔ دہلی میں میٹرو آئی، کالونیوں کو منظوری ملی، پانی اور سیور کے لیے اصلاحی منصوبے عمل میں آئے، بہترین سڑکیں اور ٹریفک کا سسٹم بنایا، دہلی کی خوبصورت میں اضافہ کیا گیا، پارک بنائے گئے، سبزہ والے علاقوں کی توسیع کی گئی، سی این جی بسیں چلوائیں، 70 فلائی اوورس بنائے، انڈرپاس بنائے گئے، مال اور بزنس کمپلیکس بنائے گئے، سگنیچر برج تیار ہوا، نیا سکریٹریٹ بنایا، کناٹ پلیس کی خوبصورتی میں اضافہ کیا گیا، سرکاری رہائش بنائے گئے، ایک مضبوط انفراسٹرکچر تیار کیا۔‘‘

پرینکا گاندھی نے مصطفیٰ آباد کی عوام سے وعدہ کیا کہ کانگریس کی حکومت بننے پر سبھی گارنٹیاں پوری کی جائیں گی، اس لیے کانگریس امیدوار کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔ انھوں نے کانگریس حکمراں ریاستوں میں کیے جا رہے کاموں کی مختصر تفصیل بھی اپنے خطاب کے دوران بیان کیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس کی ریاستی حکومتوں نے عوام کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔ راجستھان، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور چھتیس گڑھ میں کسانوں کا قرض معاف کیا گیا۔ ہماچل پردیش میں خواتین کو 1500 ماہانہ روپے دیے جا رہے ہیں، کرناٹک میں خواتین کو 2000 روپے اور جھارکھنڈ میں خواتین کو 2500 روپے مل رہے ہیں۔ کرناٹک، تلنگانہ اور جھارکھنڈ میں 200 یونٹ بجلی مفت دی جا رہی ہے۔ تلنگانہ میں 10 لاکھ روپے کا مفت علاج مہیا کیا جا رہا ہے۔ ہماچل پردیش میں کینسر کے مریضوں کا مفت علاج ہو رہا ہے۔‘‘

کانگریس کی کارگزاریوں سے متعلق پرینکا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ’’ہماچل پردیش اور کرناٹک میں بزرگوں کو گھر بیٹھے علاج کی سہولت مل رہی ہے۔ راجستھان میں کانگریس حکومت نے 25 لاکھ روپے کا مفت علاج دیا۔ راجستھان میں کانگریس حکومت گگ ورکرس کے لیے بل لے کر آئی۔ تلنگانہ میں گگ ورکرس کو 10 لاکھ روپے کا انشورنس مل رہا ہے۔ کرناٹک میں گگ ورکرس کو 4 لاکھ روپے کا انشورنس مل رہا ہے۔ کرناٹک میں غریبوں کو گھر بنانے کے لیے 3.5 لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں۔ ہماچل پردیش میں غریبوں کو گھر بنانے کے لیے 7 لاکھ روپے مل رہے ہیں۔ تلنگانہ میں غریبوں کو گھر بنانے کے لیے 5 لاکھ روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔‘‘ پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ کانگریس حکمراں ریاستوں میں پارٹی کی گارنٹی کے منصوبوں سے ہر کنبہ کو سالانہ تقریباً 55 ہزار روپے کا فائدہ ہو رہا ہے۔


Share: