نئی دہلی، 23/ مارچ ( ایس او نیوز /ایجنسی) وزیر ریل اشوینی ویشنو اگرچہ ٹرینوں کے کرایے میں اضافے کے اشارے دے رہے ہیں، لیکن پارلیمانی پینل کا ماننا ہے کہ ڈائنامک کرایہ مسافروں پر غیر ضروری مالی بوجھ ڈال رہا ہے۔ پینل نے ریلوے کو مشورہ دیا ہے کہ اس پالیسی کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور اس کی جگہ ’فلیکسی‘ کرایہ متعارف کرایا جائے، تاکہ مسافروں کو مناسب قیمت پر سفر کی سہولت ملے اور ریلوے کو بھی مالی نقصان نہ ہو۔ فلیکسی کرایے کے تحت ٹکٹوں کی طلب بڑھنے پر کرایہ میں اضافہ ہوگا، جبکہ کم طلب کی صورت میں کرایہ خود بخود کم ہو جائے گا۔ یہ ماڈل نجی بس سروسز اور ہوائی کمپنیوں میں پہلے سے کامیابی کے ساتھ نافذ ہے، جس کی بدولت نہ صرف مسافروں کو سہولت ملتی ہے بلکہ ٹرانسپورٹ کے وسائل بھی زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال ہوتے ہیں۔
حالانکہ پینل نے یہ مشورہ سویدھا ٹرینوں کے لئے دیا ہے جس میں ڈائنامک کرایہ نافذ کیا جاتا ہے اور یہ کسی بھی مقام کے لئے چلائی جانے والی متوازی ٹرین کے مقابلے میں ۳؍ سے ۵؍ گنا تک زائد ہو جاتا ہے۔ اسے حالانکہ مسافروں کی سہولت کے لئے شروع کیا گیا ہے لیکن اس کی وجہ سے مسافروں سے ضرورت سے زیادہ ٹکٹ وصول کیا جارہا ہے جبکہ سہولت کے نام پر کوئی فائدہ نہیں دیا جاتا ہے۔ اسی لئے سویدھا ٹرینوں کے خلاف گزشتہ کافی وقت سے آواز اٹھ رہی ہے۔ مسافروں کی تنظیمیں بھی اسے سہولت نہیں بلکہ استحصال قرار دیتی ہیں۔
پینل کی یہ رپورٹ گزشتہ دنوں ہی پارلیمنٹ کو سونپی گئی ہے اور اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ریلوے کو اپنی سیٹوں کی فروخت بڑھانے کے لئے فلیکسی کرایہ اور دیگر طریقوں کو اپنا نا ہو گا ۔ اس سے مسافروں کو کافی سہولت ملے گی ورنہ اگر وہ ڈائنامک کرایے پر اصرار کرتی رہی تو ممکن ہے کہ ریلوے کے بہت سے مسافر ہوائی جہاز کو ترجیح دینے لگیں کیوں کہ ڈائنامک کرایہ وہاں بھی نافذ ہوتا ہے لیکن وہاں وقت بہت کم لگتا ہے جبکہ سویدھا ٹرینیں اکثر تاخیر سے ہی چلتی ہیں۔ پینل نے وزارت ریلوے کو اس تعلق سے نوٹس بھی بھیجا تھا جس کے جواب میں ریلوے نے یہ مشورہ ماننے کے بجائے اپنی تاویلیں پیش کی ہیں لیکن پینل نے اسے قبول نہیں کیا ہے۔