بھوپال، 20/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)ایم پی پبلک سروس کمیشن (ایم پی پی ایس سی) امتحان 2022 کا حتمی نتیجہ سامنے آ گیا ہے، جس میں آٹو ڈرائیور کی بیٹی عائشہ انصاری نے نہ صرف اپنے اہل خانہ کا نام روشن کیا بلکہ ریوا کا وقار بھی بڑھایا۔ عائشہ انصاری کو اس امتحان میں ڈپٹی کلکٹر کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ جیسے ہی نتائج کا اعلان ہوا، عائشہ کے گھر میں خوشی کا سماں تھا اور رشتہ داروں، دوستوں اور پڑوسیوں نے اسے اس شاندار کامیابی پر مبارکباد دی۔ عائشہ کے والدین نے اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ہم نے ہمیشہ اسے پڑھنے کی آزادی دی، اس لیے کبھی بھی اسے پڑھائی سے روکا نہیں۔ اس نے اپنی محنت سے یہ کامیابی حاصل کی ہے، اور ہمیں اس پر فخر ہے۔"
عائشہ کے والد نے مزید کہا کہ ’’محلہ کے ہی ایک اسکول میں عائشہ کی پڑھائی کی شروعات ہوئی۔ محنت ہماری نہیں اس کی تھی، ہم نے کچھ نہیں کیا۔ اس نے ہم سے کبھی کچھ نہیں مانگا، کبھی کوئی ضد نہیں کی۔ میں یہی کہنا چاہوں گا کہ اگر کوئی بچہ یا بچی پڑھنے والا ہو تو اسے ضرور پڑھنے دیجیے، محنت ایک دن ضرور رنگ لائے گی۔‘‘ وہیں عائشہ انصاری نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ والدین کو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر میرے والدین تعاون نہ کرتے تو یہ کبھی بھی ممکن نہیں ہو پاتا۔ سیلف اسٹڈی سے تیاری کر کے یہ کامیابی ملی۔ عائشہ نے یہ بھی بتایا کہ وہ ایک والد ہونے کے ساتھ ساتھ میرے لیے گرو اور راہبر بھی ہیں۔‘‘
عائشہ انصاری نے آگے کہا کہ ’’چھوٹے شہروں میں لڑکیوں کو عام طور پر چولہے چوکے تک ہی محدود کر دیا جاتا ہے، لیکن میرے والدین نے تعلیم کو بے حد ضروری مانا۔ ان کا ماننا تھا کہ گھر کا کام تو کوئی بھی کر سکتا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ آج میں ڈپٹی کلکٹر کے عہدہ کے لیے منتخب کی گئی ہوں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ عائشہ انصاری ایک متوسط گھرانے سے آتی ہیں۔ ان کے والد مسلم انصاری آٹو رکشہ چلاتے ہیں جب کہ ماں رخسانہ انصاری گھریلو خاتون ہیں۔ عائشہ کے والد چاہتے تھے ان کی فیملی میں بھی کوئی ایڈمنسٹریٹو افسر بن جائے۔ عائشہ نے کلکٹر بن کر اپنے والدین کے خواب کو پورا کیا۔ واضح ہو کہ عائشہ انصاری نے اپنی ابتدائی تعلیم ریوا کے ایک پرائیویٹ اسکول سے کی تھی۔ اس کے بعد ماڈل سائنس کالج ریوا سے گریجویشن کیا۔