ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / یومِ جمہوریہ پر کھرگے کا بیان: حکومت پر اختلافِ رائے دبانے اور ’ایک قوم، ایک پارٹی‘ کے نظریے کو مسلط کرنے کا الزام

یومِ جمہوریہ پر کھرگے کا بیان: حکومت پر اختلافِ رائے دبانے اور ’ایک قوم، ایک پارٹی‘ کے نظریے کو مسلط کرنے کا الزام

Mon, 27 Jan 2025 10:44:36  Office Staff   S.O. News Service

  نئی دہلی  ، 27/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے 76ویں یومِ جمہوریہ کے موقع پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے پیغام میں انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت جمہوری اقدار کو کمزور کر رہی ہے اور آئینی اداروں کی خودمختاری پر حملے ہو رہے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ ’ایک قوم، ایک پارٹی‘ کا نظریہ تھوپنے کی کوشش ملک کے تنوع کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے اختلاف رائے کو دبانے کی پالیسی کو جمہوریت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس سے ملک کے جمہوری ڈھانچے پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

کھرگے نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ملک کی جمہوریت کو کمزور کرنے کے لیے دستور پر مسلسل حملے کیے ہیں اور اس ملک کی آزادی کی حقیقی روح کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے دستور میں دی گئی آزادیاں محدود کر دی ہیں اور ملک کے اہم اداروں میں سیاسی مداخلت بڑھا دی ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت کے زیرِ اثر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ منی پور جیسے علاقوں میں 21 مہینوں سے فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے لیکن حکومت کی جانب سے اس پر کوئی جواب دہی نہیں ہو رہی۔

کھڑگے نے اقتصادی بحران پر بھی تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی تفاوت اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کی زندگی کی کیفیت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ حکومتی مشن کا بڑا حصہ ارب پتی دوستوں کو ملک کے وسائل فراہم کرنا بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت کی ناکامیوں کی بات کی جاتی ہے، تو حکومتی نمائندے ہمیشہ پچھلے ادوار کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور کبھی بھی موجودہ حالات کی بات نہیں کرتے۔

کھرگے نے اپنے پیغام میں کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے دستور کے اقدار یعنی انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کو بچانے کے لیے سخت اقدام اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آبا کے بنائے ہوئے اصولوں کا تحفظ کر کے ہی ان کی حقیقی عزت کر سکتے ہیں۔


Share: