لکھنؤ،12/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)برادران وطن کا تہوار ہولی اور رمضان کے دوسرے جمعہ کے موقع پر نمازِ جمعہ ایک ساتھ آنے کے باعث فرقہ وارانہ سیاست عروج پر ہے۔ ملک کےمسلمانوں کو مختلف طریقوں سے دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں لیکن اسی دوران یوپی کے مختلف شہروں سے یہ خوش آئند خبر آئی ہے کہ وہاں کے مختلف شہروں میں انتظامیہ اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔
فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے یوپی میں دوسری طرف کے مذہبی رہنما سر جوڑ کر بیٹھے ہیں اور انہوں نے اس مسئلے کا ایک نہایت قابل قدر بلکہ قابل تقلید حل نکالا ہے۔ اس حل کے تحت برادران وطن ہولی کا جشن نماز جمعہ سے قبل مکمل کرلیں گے جبکہ نماز جمعہ اس دن تھوڑی تاخیر سے ہو گی۔دونوں طرف کے لوگوں نے ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے تھوڑی تھوڑی قربانی دینا منظور کیا ہے۔
یوپی کے جن شہروں کے تعلق سے تشویش ظاہر کی جارہی تھی وہاں اس نظم کو خاص طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ ان شہروں میں سنبھل، مرادآباد، بریلی، لکھنؤ اور دیگر شہرشامل ہیں۔ یہاں نماز کے اوقات میں تبدیلی کی گئی ہے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے اور امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔ واضح رہے کہ لکھنؤ میں گزشتہ دنوں ہی ہولی کمیٹیوں اور مساجد کمیٹیوں کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں ۔ یہاں برادران وطن نے اپنی جانب سے پہل کرتے ہوئے مسلمانوںکو یقین دلایا کہ انہیں ہولی کے دن نماز پڑھنے میں کوئی پریشانی نہیں ہو گی کیوں کہ ہولی کا جشن 2 بجے تک ہر صورت میں مکمل کرلیا جائے گا۔
سنبھل میں انتظامیہ اور امن کمیٹی کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ہولی اور نمازِ جمعہ کے وقت میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس کے تحت برادران وطن ۲؍ سے ڈھائی بجے تک ہولی کا جشن منائیں گے جبکہ مسلمان ڈھائی بجے کے کے بعد نمازِ جمعہ ادا کریں گے۔سنبھل کے ڈی ایم اور ایس ایس پی نے کہا کہ شہر میں سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ شہر کو 6 زون اور 29 سیکٹرس میں تقسیم کیا گیا ہے، جہاں پی اے سی (پولیس آرمرڈ فورس) کی 7 کمپنیاں تعینات کی جا رہی ہیں۔ پولیس حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور امن و امان قائم رکھنے میں انتظا میہ کا ساتھ دیں۔
مرادآباد میں بھی نمازِ جمعہ کے اوقات میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا ہے۔ مرادآباد کی جامع مسجد کے شہر امام سید معصوم علی آزاد نے کہا کہ ۱۴؍ مارچ کو ہونے والی نمازِ جمعہ عام وقت یعنی ایک بجے کے بجائے ڈھائی بجے ادا کی جائے گی۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی قریبی مساجد میں نمازِ جمعہ ادا کریں تاکہ راستے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہولی کا دن ہے اور سڑکوں پر لوگوں کا رش ہوگا، ایسے میں بہتر ہوگا کہ مسلمان نزدیکی مساجد میں نمازِ جمعہ ادا کریں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں۔
بریلی میں ہونے والی امن کمیٹی کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر کی تمام بڑی مساجد کے امام اپنے اپنے علاقوں کے حالات کے مطابق نمازِ جمعہ کے اوقات میں تبدیلی کریں گے۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اشتعال انگیزی سے بچیں اور مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھیں۔ پولیس نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں پر نظر رکھی جا رہی ہے۔رام پور، علی گڑھ اور ایٹاوہ میں بھی ایسے ہی انتظامات کئے گئے ہیں۔