ممبئی ، 23/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) مہاراشٹر کے جلگاؤں میں پیش آنے والے ٹرین حادثے نے نہ صرف مقامی لوگوں بلکہ نیپالی شہریوں کو بھی شدید صدمہ پہنچایا ہے۔ اس حادثے میں ایک نابالغ لڑکا اور دو خواتین سمیت چار نیپالی شہریوں کی زندگیاں موت کے گھاٹ اتر گئیں۔
یہ حادثہ جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے، بدھ کی شام 5 بجے کے قریب شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے پاچورہ شہر کے قریب مہیجی اور پردھاڈے اسٹیشنوں کے درمیان اس وقت پیش آیا جب پشپک ایکسپریس میں کسی مسافر نے زنجیر کھینچ دی، جس کے نتیجے میں ٹرین رک گئی۔ اس دوران کچھ مسافروں نے غلط فہمی میں ٹرین کے اندر آگ لگنے کا شبہ ہوا، چنگاریاں نکلنے اور دھوئیں کی افواہ پر خوفزدہ مسافروں نے قریبی ٹریک پر چھلانگ لگا دی، جہاں بنگلورو سے دہلی جانے والی کرناٹکا ایکسپریس تیزی سے گزر رہی تھی۔ کرناٹکا ایکسپریس کی زد میں آ کر 13 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق مرنے والوں میں سے 8 کی شناخت ہو چکی ہے، جن میں چار نیپالی شہری شامل ہیں۔ اسپیشل انسپکٹر جنرل آف پولیس دتاترایا کرالے نے میڈیا کو بتایا، "13 میں سے، ہم نے اب تک آٹھ لاشوں کی شناخت کی ہے، جن میں سے دو ان کے آدھار کارڈ سے ملے ہیں۔” نیپالی متاثرین کی شناخت کملا نوین بھنڈاری (43)، جاواکالا بھٹے (60)، لچھیرام کھٹارو پاسی (40) اور امتیاز علی (11) کے طور پر کی گئی ہے۔ زخمیوں میں سے 10 کا علاج پاچورہ سول اسپتال اور جلگاؤں کی ایک طبی سہولت میں جاری ہے، جبکہ معمولی زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔
ریلوے حکام اور مہاراشٹر حکومت نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیاہے اور متاثرین کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے کی مالی مدد کا اعلان کیا ہے، جبکہ ریلوے بورڈ نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ کے لیے 1.5 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کے لیے 50,000 روپے اور معمولی زخمیوں کے لیے 5,000 روپے امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ بدھ کی رات سینٹرل ریلوے کی ٹیم نے اسپتالوں کا دورہ کیا اور زخمی مسافروں کو فوری طور پر 2.70 لاکھ روپے کی امدادی فراہم کی۔
ریلوے بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر برائے انفارمیشن اینڈ پبلسٹی دلیپ کمار نے وضاحت کی کہ کوچ کے اندر کسی قسم کی آگ لگنے یا دھواں اٹھنے کی افواہیں غلط تھیں۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس نے سوئٹزرلینڈ سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ کچھ مسافروں نے غلطی سے سمجھا کہ ٹرین سے دھواں نکل رہا ہے اور انہوں نے چھلانگ لگا دی، بدقسمتی سے وہ دوسری ٹرین کی زد میں آ گئے۔