ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / گوا کی سیاست میں ہلچل، بی جے پی لیڈر کا اپنی ہی حکومت پر رشوت خوری کا بڑا دعویٰ

گوا کی سیاست میں ہلچل، بی جے پی لیڈر کا اپنی ہی حکومت پر رشوت خوری کا بڑا دعویٰ

Thu, 06 Mar 2025 10:35:10    S O News

پنجی،6/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) گوا میں بی جے پی حکومت پر کرپشن کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں، جس سے ریاست کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور گوا کے سابق وزیر پانڈورنگ مڈکائیکر نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنی فائل منظور کروانے کے لیے ایک وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) کو تقریباً 20 لاکھ روپے رشوت کے طور پر دیے تھے۔ ان کے اس انکشاف نے سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

پانڈورنگ مڈکائیکر نے اپنے ایک بیان میں بلاجھجک الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کی کابینہ کے وزیر پیسے گننے میں مصروف ہیں۔ مڈکائیکر کے اس دعوے پر ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ اور بی جے پی لیڈر مووِن گوڈنہو نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے 5 مارچ کو نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’مڈکائیکر کو پولیس میں شکایت درج کرانی چاہیے اور اس وزیر کا نام بتانا چاہیے جس کے اسٹاف کو انھوں نے پیسے دیے۔‘‘

گوڈنہو کا کہنا ہے کہ جمہوریت میں اظہارِ رائے کی آزادی کا غلط استعمال نہ ہو، اس کے لیے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ میں کسی بھی بات پر تبصرہ نہین کرنا چاہتا۔ ہر کوئی انھیں (مڈکائیکر کو) اچھی طرح جانتا ہے، انھیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ ان کی مدت کار کے دوران کیا ہوا۔ گوڈنہو نے تلخ انداز میں یہ بھی کہا کہ ’’میری انھیں صلاح ہے کہ جو لوگ شیشے کے گھروں میں رہتے ہیں، انھیں دوسروں پر پتھر نہیں پھینکنے چاہئیں۔‘‘

مڈکائیکر کے دعوے پر اپوزیشن پارٹی عآپ نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اس تعلق سے معاملہ درج کرے۔ گوا عآپ چیف امت پالیکر نے بدھ کے روز اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کی اور مطالبہ کیا کہ پنجی پولیس مڈکائیکر کے بیان پر نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر درج کرے۔ پالیکر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس کو سابق وزیر سے یہ جانکاری طلب کرنی چاہیے کہ انھوں نے ایک وزیر کے پی اے کو حقیقی معنوں میں کتنی رشوت دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ منوہر پاریکر کی قیادت والی گزشتہ کابینہ میں وزیر رہ چکے مڈکائیکر نے منگل کی شام گوا میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش سے ملاقات کی تھی۔ کابینہ میں رد و بدل کی قیاس آرائیوں کے درمیان سنتوش نے منگل کو وزیر اعلیٰ پرمود ساوت سمیت ریاستی بی جے پی لیڈران کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ اس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مڈکائیکر نے الزام عائد کیا تھا کہ ’’ساونت کی قیادت والی کابینہ کے وزیر پیسے گننے میں مصروف ہیں۔ میں ایسا اس لیے کہہ رہا ہوں کیونکہ میں نے خود اپنی فائل پاس کروانے کے لیے ایک وزیر کے پی اے کو 20-15 لاکھ روپے دیے تھے۔‘‘


Share: