ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / راجیو شکلا کا دعویٰ: ’کانگریس نے ہزاروں گھر بنائے، بی جے پی اور عآپ نے غریبوں کو بے گھر کیا‘، فلیٹ کی سیاست کا پردہ فاش

راجیو شکلا کا دعویٰ: ’کانگریس نے ہزاروں گھر بنائے، بی جے پی اور عآپ نے غریبوں کو بے گھر کیا‘، فلیٹ کی سیاست کا پردہ فاش

Tue, 21 Jan 2025 11:16:53  Office Staff   S.O. News Service

نئی دہلی ، 21/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل تمام سیاسی پارٹیاں اپنے انتخابی تشہیر میں سرگرم ہیں، اور اس دوران غریبوں کے لیے فلیٹ کے معاملے پر ایک نئی سیاست سامنے آ رہی ہے۔ اس معاملے پر کانگریس کے سینئر رہنما راجیو شکلا نے آج ایک پریس کانفرنس میں حقیقت کا پردہ فاش کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح کانگریس حکومت کے تحت کیے گئے کاموں کا کریڈٹ دیگر پارٹیاں اپنے نام کر رہی ہیں۔

سابق مرکزی وزیر اور رکن پارلیمنٹ راجیو شکلا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز میں بی جے پی اور دہلی میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کی حکومتوں کی عادت بن گئی ہے دوسرے کے کاموں کا سہرا لینے کی۔ بی جے پی اور عآپ میں صرف اس بات کی لڑائی ہے کہ کون جھوٹا سہرا اپنے سر باندھتا ہے۔ کون دوسرے کاموں کی زیادہ سے زیادہ تعریف اپنے حق میں بٹورے۔ مثال پیش کرتے ہوئے راجیو شکلا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت میں کانگریس حکومت کے منصوبوں کا افتتاح کر ان کے کاموں کا سہرا لینے کی کوشش کی، جس پر ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کبھی اعتراض ظاہر نہیں کیا۔ یہاں تک کہ چندریان پروجیکٹ بھی ڈاکٹر منموہن کی ہی دین تھی۔ کچھ ایسا ہی عمل اروند کیجریوال بھی کر رہے ہیں۔

اپنی بات کو سبھی کے سامنے رکھتے ہوئے راجیو شکلا نے کہا کہ ’’آج میں آپ سے ایک بے حد حساس معاملے پر بات کرنے آیا ہوں، یہ معاملہ غریب لوگوں کی زندگی سے براہ راست جڑا ہے۔ کس طرح بی جے پی اور عآپ کی سہرا لینے کی لڑائی نے غریبوں کی زندگی تباہ کر دی، یہ اس کی کہانی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کس طرح سالوں سے دہلی کے غریب لوگوں کے لیے ہزاروں گھر خالی پڑے پڑے خراب ہو گئے، جو کہ کانگریس کی حکومت نے بنوائے تھے، جنھیں الاٹ نہیں کیا گیا، یعنی غریبوں کے مفادات بی جے پی اور عآپ کی لڑائی کی بھینٹ چڑھ گئے۔‘‘

کانگریس حکومت میں کیے گئے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے راجیو شکلا نے کہا کہ ’’کانگریس کی قیادت والی مرکزی حکومت نے جواہر لال شہری تجدیدکاری مشن کے تحت دہلی کے ساتھ ایک معاہدہ کر کے 14 الگ الگ مقامات پر 52 ہزار 344 فلیٹ غریبوں کے لیے بنانے کا ارادہ کیا تھا، جس پر 2415.82 کروڑ روپے خرچ کرنا مقرر کیا گیا تھا۔ اس کو بنانے کی ذمہ داری ڈی ایس آئی آئی ڈی سی اور ڈی یو ایس آئی بی کو دی گئی تھی۔ برسوں پہلے 52344 میں سے 35744 فلیٹ کی تعمیر ہو چکی تھی، جس میں سے صرف 4833 فلیٹ غریبوں کو دیے گئے۔ 30303 گھر جو الاٹمنٹ کے لیے تیار تھے، بدقسمتی سے بی جے پی اور عآپ کی لڑائی سبب کسی کو الاٹ نہیں کیے گئے۔ ساتھ ہی 16600 گھر جو زیر تعمیر تھے، وہ بھی اب خستہ حالی کے شکار ہیں۔‘‘

راجیو شکلا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’عآپ اور بی جے پی کے ذریعہ سہرا لینے کی لڑائی اس قدر دہلی کو نقصان پہنچانے والی تھی کہ مرکز کی مودی حکومت نے 31 دسمبر 2020 کو ایک سرکلر جاری کر دہلی حکومت کو کہا کہ جو تیار گھر بچے ہیں، انھیں ’افورڈیبل رینٹل ہاؤسنگ کمپلیکس منصوبہ‘ کے تحت مہاجر اور غریبوں کو دیے جائیں۔ لیکن کیجریوال حکومت ان گھروں کو دہلی کی بازآبادکاری پالیسی 2015 کے تحت جھگی جھونپڑی کو دینے کی بات پر بضد رہی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ لڑائی اتنی بڑھ گئی کہ اس کے لیے بھی ایم او اے نہیں ہوا اور حالات جوں کے توں بنے رہے۔ بالآخر 18 ستمبر 2023 کو دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہائی پاور کمیٹی بنائی اور یہ ہدایت دی کہ یہ فلیٹ جلد از جلد غریبوں کو دیے جائیں۔‘‘

کانگریس لیڈر نے یہ بھی بتایا کہ بدقسمتی سے عدالت کے کہنے کے باوجود مرکزی و ریاستی حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ حد تو تب ہو گئی جب از سر نو دہلی ہائی کورٹ نے 10 جولائی 2024 کو ہدایت دیتے ہوئے عدالتی احکامات پر عمل کرنے کا حکم صادر کیا۔ عدالت کو یہاں تک کہنا پڑا کہ غریبوں کو یہ فلیٹ نہ دینا نہ صرف افسوسناک ہے، بلکہ یہ غریبوں کے ساتھ سنگین ناانصافی بھی ہے۔ راجیو شکلا نے اپنی بات کو ختم کرتے ہوئے کہا کہ 10 سالوں سے دہلی کے مفادات بی جے پی اور عآپ کی لڑائی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔ آئندہ 5 فروری کو دہلی کی عوام دونوں پارٹیوں کو اس معاملے میں سبق ضرور سکھائے گی اور کانگریس و شیلا دیکشت کے وقت والے خوشحال دہلی کا وقار پھر لوٹائے گی۔


Share: