ممبئی ، 21/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اس وقت سوئٹزرلینڈ میں ہیں، جب کہ ان کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اپنے گاؤں میں ہیں۔ یہ فاصلہ صرف جغرافیائی نہیں بلکہ سیاسی بھی ہے، کیونکہ خبروں کے مطابق، شندے اپنی جماعت کو حکومت میں نظر انداز کیے جانے پر ناراض ہیں۔
خیال رہے کہ مہاراشٹر میں بی جے پی، این سی پی اور شندے کی شیوسینا کی مہایوتی حکومت میں اتحاد کے بعد سے، کبھی وزارتوں کی تقسیم پر تو کبھی محکموں کے تقرر پر اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ تازہ معاملہ رائے گڑھ اور ناسک کے محافظ وزراء (گارجین منسٹرز) کی تقرری کا ہے۔ بی جے پی کے کوٹے سے گریش مہاجن کو ناسک اور این سی پی کی آدیتی تٹکرے کو رائے گڑھ کا محافظ وزیر مقرر کیا گیا ہے۔ شیوسینا نے ان اضلاع پر اپنے وزراء کی تقرری کا مطالبہ کیا تھا۔ انکار پر شندے ناراض ہو کر گاؤں چلے گئے۔
محافظ وزیر وہ ہوتا ہے جو کسی مخصوص ضلع میں ترقیاتی کاموں کی نگرانی کرتا ہے۔ شیوسینا کو نظرانداز کرنے پر شندے کی ناراضگی کے بعد، بی جے پی نے انہیں منانے کے لیے گریش مہاجن اور چندرکانت باونکولے کو ذمہ داری دی ہے۔ ناراضگی کے باعث فی الحال دونوں محافظ وزراء کی تقرری معطل کر دی گئی ہے۔
مہایوتی کے اندرونی اختلافات نے اپوزیشن کو بھی تنقید کا موقع دے دیا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے کہا کہ اتنی اکثریت کے باوجود حکومت مستحکم نہیں۔ فڑنویس کے 24 جنوری کو واپسی کے بعد ممکنہ طور پر شندے کی ناراضگی دور کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن اس وقت تک شندے کی ناراضگی مہاراشٹر کی سیاست میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔