ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / دہلی انتخابی مہم میں شدت، اُدت راج کا سوال: کیجریوال کو دوبارہ موقع کیوں؟

دہلی انتخابی مہم میں شدت، اُدت راج کا سوال: کیجریوال کو دوبارہ موقع کیوں؟

Tue, 21 Jan 2025 12:39:59  Office Staff   S.O. News Service

نئی دہلی   ، 21/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)دہلی کا سیاسی درجہ حرارت روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، جہاں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے، وہیں کانگریس دونوں جماعتوں پر حملہ آور ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور بادلی اسمبلی حلقے سے کانگریس امیدوار دیویندر یادو نے ریاستی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج ’آپ‘ کی حکومت نے بدعنوانی کے کئی ریکارڈ قائم کیے ہیں، اس لیے اسے دوبارہ موقع نہیں ملنا چاہیے۔‘‘ عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 11 سال کی بدعنوانی اور ناقص حکمرانی سے نجات کا وقت آ گیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ 5 فروری کے بعد ریاست میں کانگریس کی حکومت آنے پر عوام کی تمام مشکلات کا حل کیا جائے گا۔

اس دوران پیر کو ایک اورا ہم سیاسی گہماگہمی میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق رکن پارلیمان ادت راج کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ وہ سابق اروند کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ ان کا مطالبہ تھاکہ بودھ بھکشوؤں، گرو رویداس اور بھگوان والمیکی کے پجاریوں کو ۱۸؍ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ادا کیا جائے۔ حراست میں لئے جانے کے بعد اُدت راج نے کہا کہ ’’دہلی پولیس نے میرے ساتھ بودھ بھکشوؤں، والمیکی، رویداس مندر اور چرچ کے پجاریوں سمیت سیکڑوں لوگوں کو دہلی کے مندر مارگ تھانے میں حراست میں لیا ہے۔ اس موقع پر کانگریس نے سوال کیا کہ کیجریوال نے گرنتھیوں اور پجاریوں کیلئے تنخواہ کا اعلان کیا ہے لیکن بودھ بھکشوؤں، والمیکی، گرو رویداس اور چرچ کیلئے کوئی اعلان نہیں کیا۔

خیال رہے کہ ایک دن ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ادت راج نے ’آپ‘ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے سابق وزیراعلیٰ کو دلت مخالف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دلتوں کیلئے ان کی فکر صرف ووٹ حاصل کرنے تک ہی نظر آتی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے سوال کیا تھا کہ عام آدمی پارٹی نے عوام بالخصوص دلتوں سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے، اسلئے انہیں دوبارہ موقع کیوں دیا جائے؟ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نےکہا تھا عام آدمی پارٹی نے راجیہ سبھا کے ۱۱؍ ممبر منتخب کئے ہیں لیکن ان میں سے ایک بھی دلت یا پسماندہ طبقے سے تعلق نہیں رکھتا۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ ایسا کیوں ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ کیجریوال نے۲۰۱۹ء میں بھی انتخابات کے پیش نظر ایسا ہی اعلان کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے ڈاکٹر امبیڈکر اسکالرشپ اسکیم کا اعلان کیا تھا لیکن اس اسکیم کے تحت صرف۲۵؍ لاکھ روپے ہی تقسیم کئے گئے جبکہ اس کے اشتہار پر۵؍ کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

 دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے بھی کانگریس کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس نے کہا کہ کانگریس کو عوامی حمایت مل نہیں پارہی ہے، اسلئے وہ بری طرح بوکھلائی ہوئی ہے۔

 اسی درمیان بی جے پی کے صدر دفتر میں پیر کو ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس میں پارٹی کی طرف سے اعلان کردہ تمام امیدواروں نے حصہ لیا۔ میٹنگ میں دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا اور انچارج بی جینت جے پانڈا نے امیدواروں کے ساتھ انتخابی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ اطلاعات کے مطابق ملاقات میں انتخابی مہم اور کامیابی کے حصول کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 


Share: