ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / دہلی اسمبلی انتخاب: کانگریس عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے سرگرم

دہلی اسمبلی انتخاب: کانگریس عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے سرگرم

Thu, 30 Jan 2025 18:33:58  Office Staff   S.O. News Service

 نئی دہلی ، 30/جنوری (ایس او نیوز)دہلی اسمبلی انتخابات کی گہما گہمی عروج پر پہنچ چکی ہے، اور تمام نظریں 8 فروری پر جمی ہوئی ہیں۔ ریاست کی تین بڑی سیاسی پارٹیاں—عام آدمی پارٹی، بی جے پی اور کانگریس—اقتدار حاصل کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ ہر پارٹی اپنی کامیابیوں کو اجاگر کرنے اور مخالفین کی خامیوں کو عوام کے سامنے رکھنے کی حکمت عملی اپنا رہی ہے۔ کانگریس، جس نے ایک وقت میں دہلی پر 15 سال حکومت کی تھی لیکن پچھلے دو انتخابات میں کوئی نشست حاصل نہ کر سکی، اس بار اپنی کھوئی ہوئی سیاسی زمین واپس پانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ اپنی انتخابی حکمت عملی کے تحت وہ عوام تک رسائی کے ساتھ ساتھ ذرائع ابلاغ میں اپنی موجودگی یقینی بنانے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔

کانگریس کی جانب سے جہاں راہل گاندھی عام آدمی پارٹی اور بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں، وہیں مختلف کانگریس رہنما دہلی پردیش کانگریس کے دفتر میں عام طور پر دن میں 2 مرتبہ صحافیوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ صحافیوں سے خطاب کے لئے کانگریس نے ہندوستان کے مختلف حصوں سے کمیونیکیشن محکمہ کے افراد بلائے ہیں، جس کی قیادت ابھے دوبے کر رہے ہیں۔ اس ٹیم میں حیدرآباد کی عاصمہ تسلیم بھی شامل ہیں۔ عاصمہ جہا ں دہلی کانگریس کے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتی ہیں، وہیں وہ دہلی کے کچھ علاقوں میں دورہ بھی کرتی ہیں۔

عاصمہ تسلیم جو تین بھائیوں کی اکیلی بہن ہیں، وہ کانگریس کے لئے اپنا کچھ کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے ذہن میں کانگریس وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو سب کو ایک ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کچھ مسلم اکثریتی علاقوں کا دورہ کیا اور بقول ان کے ’بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ایک جیسی ہیں اور یہ دونوں ہی اقلیت مخالف ہیں۔‘ عاصمہ نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ کیجریوال حکومت نے دہلی کی اقلیتوں کے ساتھ بی جے پی کی طرح فرقہ وارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔

عاصمہ نے کہا کہ کووڈ وبا کے دوران دہلی کی حکومت نے تبلیغی جماعت کے مرکز کو وبا پھیلانے والا اڈہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے نہ صرف تبلیغی جماعت کے مرکز کو کووڈ وبا پھیلانے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا بلکہ سی اے اے-این آرسی کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں اور شمال مشرقی دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات میں بھی ان کا رویہ فرقہ وارانہ رہا۔ عاصمہ نے کہا کہ دہلی کے عوام شیلا دکشت کو یاد کر رہے ہیں، اس لئے ان کو امید ہے کہ دہلی میں کانگریس اچھا مظاہرہ کرے گی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ دہلی کے رائے دہندگان کس کے حق میں اپنا ووٹ دیتے ہیں۔


Share: