نئی دہلی، 23/ مارچ ( ایس او نیوز /ایجنسی) ملک اور ریاست میں جاری فرقہ وارانہ سیاست اور مسلمانوں کو نفسیاتی، قانونی، معاشی اور اقتصادی طور پر نشانہ بنانے کی کوششوں کے درمیان، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور این سی پی کے سربراہ اجیت پوار کا بیان حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مسلمانوں کے خلاف سازش کرنے والوں کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا اور حکومت ہر قدم پر ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ممبئی کے اسلام جمخانہ میں اقلیتی مورچے کی جانب سے منعقدہ افطار پارٹی میں خطاب کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے اتحاد کی علامت ہے اور ہمیں کسی بھی تقسیم پسند سازش کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو ایک ساتھ مل کر چلنا چاہیے، کیونکہ یہی ہمارے ملک اور ریاست کی خوبصورتی ہے۔ اجیت پوار نے حالیہ تہواروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی ہولی منائی ہے، گڑی پاڑوا قریب ہے اور جلد ہی عید الفطر بھی آنے والی ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اتحاد، بھائی چارے اور محبت کی مثال قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو اور مسلمان ساتھ مل کر رہیں اور ایک دوسرے کا احترام کریں، یہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ مسلمانوں کو مکمل تحفظ اور اعتماد دینا حکومت کی ذمہ داری ہے، اور ہم اس پر عمل پیرا ہیں۔
اجیت پوار نے مسلمانوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا، ’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کا بھائی اجیت پوار آپ کے ساتھ ہے۔ جو کوئی بھی ہمارے مسلم بھائیوں اور بہنوں کو آنکھ دکھائے گا یا دو فرقوں میں جھگڑا کروا کر حالات خراب کرے گا، اسے ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔ قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، چاہے وہ کوئی بھی ہو اور کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو ۔‘‘
واضح رہے کہ اس افطار پارٹی میں این سی پی کے تمام اہم لیڈران موجود تھے جن میں حسن مشرف ، سنیل تٹکرے ، پرفل پٹیل ، نواب ملک ، کپتان ملک اور دیگر لیڈران اسٹیج پر دیکھے جاسکتے تھے۔ ان لیڈروں کی موجودگی میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے فرقہ واریت کی سیاست اور فرقہ وارانہ بیان بازی پر سخت گر فت کی ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کا مہینہ صرف ایک مذہب تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ انسانیت، قربانی اور خود احتسابی کی علامت ہے۔ رمضان ہمیں صبر و ضبط سکھاتا ہے اور ضرورت مندوں کے درد کو سمجھنے کی ترغیب دیتا ہے۔ روزہ نہ صرف جسم بلکہ ذہن اور روح کو بھی پاک کرتا ہے لیکن کچھ لوگ ہیں جو اس مقدس مہینے میں بھی چین سے بیٹھنا نہیں چاہتے ہیں۔ وہ ہمیشہ اشتعال انگیزی کرتے ہیں اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن میں اپنے تمام مسلم بھائیوں کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ جب تک میں موجود ہوں انہیں کوئی ہاتھ بھی نہیں لگاسکتا۔ یہ ملک ان کا ہے اور وہ اس ملک کے ہیں۔ مذہب کے نام پر شرانگیزی کرنے والوں کو یہ بات اچھی طرح سے سمجھ لینی چاہئے۔
واضح رہے کہ اجیت پوار کے اس بیان کو بی جے پی لیڈر نتیش رانے کے متنازع تبصرے کا کرارا جواب سمجھا جا رہا ہے۔ رانے نے حال ہی میں کہا تھا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی فوج میں ایک بھی مسلمان نہیں تھا۔ حالانکہ نتیش رانے کے اس بیان کی کئی مورخین سمیت متعدد اہم شخصیات نے تردید کردی ہے اور اسی وجہ سے نتیش رانے اپنا سا منہ لے کر رہ گئے ہیں لیکن اس پر اجیت پوار نے بھی دبے لفظوں میں نتیش رانے کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈروں کو عوامی سطح پر ایسے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہئے جو فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں حالیہ دنوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھی ہے۔ چھاوا فلم کی وجہ سے اورنگ زیب کی قبر پر تنازع کے بعد ناگپور میں پرتشدد جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ پوری ریاست میں اس کا واضح اثر نظر آرہا ہے۔ حالانکہ سیکولر لیڈران پوری کوشش کررہے ہیں کہ سماجی ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہو لیکن فرقہ پرست لیڈران اپنے بیانات سے چنگاری کو آگ میں تبدیل کررہے ہیں۔ ایسے میں اجیت پوار کا بیان اہمیت کا حامل کیوں کہ وہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ بھی ہیں۔