نئی دہلی ،3/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کا کہنا ہے کہ ممبئی کی عدالت نے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی سابق چیئرپرسن مادھبی پوری بچ کی بدعنوانی پر مہر ثبت کر دی ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نہ صرف محترمہ بچ بلکہ مودی حکومت بھی بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث رہی ہے۔ کانگریس نے اس معاملے کی جامع اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، سیبی اس عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں، کانگریس نے کہا "خصوصی عدالت، ممبئی نے اینٹی کرپشن بیورو کو مادھبی پوری بچ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے سیبی کے متعدد دیگر اہلکاروں کے ساتھ بچ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں فراڈ اور بدعنوانی کے حوالے سے سنگین شواہد موجود ہیں۔
کانگریس نے کہا، "الزام یہ ہے کہ سیبی نے ایسی کمپنی کو فہرست میں شامل کرنے کی اجازت دی جو معیار پر پورا اترنے میں ناکام رہی تھی۔ سیبی کے اس فیصلے سے مارکیٹ میں ہیرا پھیری ہوئی اور سرمایہ کاروں کو نقصان اٹھانا پڑا۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ سیبی اور متعدد کارپوریٹ اداروں کے درمیان ملی بھگت ہوئی تھی جس کی وجہ سے اندرونی تجارت اور رقم کا غبن ہوا۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں، کانگریس نے کہا، "اس سے پہلے بھی، مادھبی پوری بچ کو ان الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا کہ وہ اور ان کے شوہر دھول بچ اڈانی گروپ سے منسلکہ آف شور فنڈز میں سرمایہ کار تھے۔ بچ کے پاس برمودا اور ماریشس میں آف شور فنڈز تھے جو اڈانی کے بھائی ونود اڈانی سے منسلک ہيں۔ سیبی میں کام کرنے کے دوران، مادھبی بچ کا مشاورتی فرم، اگورا پارٹنرس میں بھی شیئر تھا، لیکن انہوں نے اس سرمایہ کاری کا انکشاف نہیں کیا۔"
کانگریس نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ مادھبی پوری بچ نے بطور سیبی چیف بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی اور مودی حکومت بھی اس میں ملوث ہے۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بدعنوانی کے اس کیس کی غیر جانبداری سے تحقیقات کی جائے اور جو بھی قصوروار پایا جائے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ عدالتی حکم کے بعد ہمیں امید ہے کہ اس کرپشن میں ملوث افراد کا چہرہ اور سچ پورے ملک کے سامنے آ جائے گا۔