نئی دہلی ، 25/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس نے عآپ حکومت کی ’وزیر اعلیٰ مفت تیرتھ یاترا یوجنا‘ پر سوال اٹھایا ہے۔ اروند کیجریوال کی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اس منصوبے میں بودھ طبقہ کے افراد کے لیے کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی، اور یہ تفریق آمیز رویہ ناقابل قبول ہے۔ کانگریس کے سینئر دلت رہنما اُدت راج نے اس مسئلے پر ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
ادت راج نے پریس انفرنس میں سوال پوچھا کہ ’’عآپ حکومت اپنے خرچ پر 60 سال سے اوپر کے لوگوں کو الگ الگ تیرتھ مقامات کا سفر کراتی ہے، لیکن بودھ مذہب کے لوگوں کے لیے ایسا منصوبہ کیوں نہیں ہے؟‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’کیجریوال نے تفریق آمیز رویہ اختیار کیا ہے، لیکن کانگریس پارٹی کسی کے ساتھ تفریق نہیں کرتی۔ ہماری حکومت آنے کے بعد بودھ مذہب کے لوگوں کو بھی اس مفت تیرتھ یاترا کا فائدہ دیا جائے گا۔‘‘
کانگریس لیڈر ادت راج نے کیجریوال کے ذریعہ پجاریوں اور گرنتھیوں کے لیے ماہانہ 18 ہزار روپے دینے کے اعلان کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ بہوجن سماج کے پجاریوں، یعنی بھکشو، گرو روی داس اور والمیکی پجاریوں کے لیے کیجریوال نے کچھ بھی اعلان نہیں کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دلت طبقہ سے کتنی نفرت کرتے ہیں۔ کانگریس حکومت بننے پر دلت و پسماندہ طبقہ کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ انھوں نے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس دلتوں، پسماندوں کو شراکت داری دلانا چاہتی ہے۔ اسی لیے ہمارے لیڈر راہل گاندھی ذات پر مبنی مردم شماری چاہتے ہیں اور ریزرویشن کی 50 فیصد والی حد ہٹانے کی بات کرتے ہیں۔ کانگریس پارٹی دلت، پسماندہ لوگوں کو مین اسٹریم میں جوڑ کر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔‘‘