ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / بی جے پی حکومت اختلاف رائے کی آواز کو دبانے کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے: ایس ڈی پی آئی

بی جے پی حکومت اختلاف رائے کی آواز کو دبانے کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے: ایس ڈی پی آئی

Wed, 26 Mar 2025 12:23:50    S O News
بی جے پی حکومت اختلاف رائے کی آواز کو دبانے کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے: ایس ڈی پی آئی

جے پور، 26/ مارچ (ایس او نیوز /پریس ریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کی جانب سے 25مارچ 2025کو راجستھان کے پنک سٹی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیاگیا۔ پریس کانفرنس سے ایس ڈی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے کہا کہ  بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر اختلاف رائے کو دبانے کے لیے تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کررہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) کے ذریعے اپنے قومی صدر ایم کے فیضی کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتی ہے اور حکومت پر الزام لگا یا کہ حکمران حکومت منظم طریقے سے سیاسی طور پر محرک مقدمات اور سخت قوانین کے ذریعے اپوزیشن کی آوازوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA)، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) اور قومی سلامتی ایکٹ (NSA) جیسے قوانین کو ہتھیار بنا رہی ہے تاکہ اس کی پالیسیوں کو چیلنج کرنے والوں کو ڈرایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کے فیضی کی گرفتاری اختلاف رائے رکھنے والی سیاسی پارٹیوں اور کارکنوں کے خلاف وسیع کریک ڈاؤن کا ایک حصہ ہے۔

ایس ڈی پی آئی کا ماننا ہے کہ، وقف ترمیمی بل کے خلاف پارٹی کے ملک گیر مظاہروں کے ساتھ ساتھ بے روزگاری، قیمتوں میں اضافے، ہجومی تشدد، بلڈوزر سیاست، اور بڑھتی ہوئی لاقانونیت پر اس کی تنقید سے حکومت خاص طور پر بے چین ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت بے بنیاد الزامات اور سیاسی طور پر کارفرما گرفتاریوں کے ذریعے ایس ڈی پی آئی لیڈروں، کیڈروں اور حامیوں کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔"ایم کے فیضی کی گرفتاری ایس ڈی پی آئی کو خاموش کرنے اور حکومت کی متعصبانہ اور جابرانہ پالیسیوں کی مخالفت کرنے والوں کو دھمکانے کی ایک مایوس کن کوشش ہے،''۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی کے دفاتر اور قائدین کے گھروں پر چھاپے مارنے کے باوجود، ای ڈی کوئی بھی مجرمانہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، جس سے سیاسی طور پر محرک تحقیقات بے نقاب ہوتی ہیں۔

پریس کانفرنس میں موجود دیگر ایس ڈی پی آئی لیڈران، بشمول یاسمین فاروقی، سداشیو ترپاٹھی، اظہر تمبولی، اور ڈاکٹر شہاب الدین، نے بھی اسی طرح کے خدشات کی بازگشت کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بی جے پی کی آمرانہ اور فرقہ وارانہ حکمرانی کے خلاف متحد ہو جائیں۔پارٹی نے جمہوریت اور آئینی حقوق کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھنے کا عزم کیا، شہریوں اور سیاسی گروہوں پر زور دیا کہ وہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والے جبر کے خلاف کھڑے ہوں۔
 


Share: