ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بھٹکل میں سب سے زیادہ بجلی کی کھپت؛ ہیسکام کو ہر ماہ دس کروڑ کی آمدنی، بجلی کاٹیں گے تو نقصان کس کا ہوگا؟ ہیسکام انجینئر کا سوال

بھٹکل میں سب سے زیادہ بجلی کی کھپت؛ ہیسکام کو ہر ماہ دس کروڑ کی آمدنی، بجلی کاٹیں گے تو نقصان کس کا ہوگا؟ ہیسکام انجینئر کا سوال

Fri, 21 Mar 2025 15:00:40    S O News
بھٹکل میں سب سے زیادہ بجلی کی کھپت؛ ہیسکام کو ہر ماہ دس کروڑ کی آمدنی، بجلی کاٹیں گے تو نقصان کس کا ہوگا؟ ہیسکام انجینئر کا سوال

بھٹکل، 21 مارچ (ایس او نیوز) ہبلی الیکٹری سٹی سپلائی کمپنی لیمیٹڈ (ہیسکام) کو بھٹکل سے ہر ماہ تقریباً دس کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ہوتی ہے، جو پورے ضلع میں سب سے زیادہ ہے۔ ایسے میں اگر ایک گھنٹے کے لیے بھی بجلی بند ہو جائے تو کمپنی کو تقریباً دس لاکھ روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ "ہم بلاوجہ بجلی کیوں کاٹیں گے؟" یہ سوال ہیسکام کے اسسٹنٹ انجینئر منجوناتھ نے اٹھایا۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ بھٹکل میں بجلی کی کھپت بہت زیادہ ہونے کے باعث ٹرانسفارمرز پر اضافی دباؤ پڑتا ہے، جس کی وجہ سے بعض اوقات تکنیکی مسائل پیدا ہوتے ہیں اور بجلی کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔

قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے ایک وفد کو بجلی کی کٹوتی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے منجوناتھ نے بتایا کہ اس مسئلے کے عارضی حل کے طور پر نیا 5000 KVA ٹرانسفارمر نصب کیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس رمضان میں بجلی کی معطلی کی شکایات کم ہوں گی۔

hescom-tanzeem-delegates-2

رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی بھٹکل میں بجلی کی معطلی پر عوام کی بڑھتی ہوئی شکایات اور سوشل میڈیا پر جاری بحث و مباحثے کے بعد، مجلس اصلاح و تنظیم کے وفد نے ہیبلے میں واقع 33/11KV سب پاوراسٹیشن کا دورہ کیا۔ وفد نے اسسٹنٹ انجینئر منجوناتھ سے ملاقات کرکے عوام کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ رمضان میں بجلی کی کٹوتی کو روکا جائے۔

وفد کی قیادت کرتے ہوئے مجلس اصلاح و تنظیم کے صدرعنایت اللہ شاہ بندری نے کہا کہ رمضان میں مسلمان رات دیر تک عبادات میں مشغول رہتے ہیں اور سحری کے لیے بیدار ہوتے ہیں۔ ایسے میں بجلی کی معطلی ناقابلِ برداشت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرمی کی شدت پہلے ہی عوام کے لیے باعثِ پریشانی ہے، ایسے میں بجلی کی بار بار بندش مزید مشکلات پیدا کرتی ہے، جس پر عوام کا احتجاج بالکل جائز ہے۔ انہوں نے ہیسکام پر زور دیا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

تنظیم کے وفد کے ساتھ دوستانہ ماحول میں بات چیت کرتے ہوئے اسسٹنٹ انجینئرمنجوناتھ نے وضاحت کی کہ بھٹکل میں پہلے سے دو 5000 KVA ٹرانسفارمر نصب تھے، لیکن بجلی کی بڑھتی ہوئی کھپت کے باعث تیسرا 5000 KVA ٹرانسفارمر حال ہی میں نصب کیا گیا ہے۔ تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ عارضی حل ہے، اور بھٹکل میں بجلی کے مسئلے کا مستقل حل نکالنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھٹکل میں 110 کے وی پاور لائن کی تنصیب انتہائی ضروری ہے، اور اگر اس کا کنکشن بیندور سے جوڑ دیا جائے، تو بجلی کی سپلائی میں درپیش مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ اس منصوبے میں کئی رکاوٹیں درپیش ہیں، جنہیں دور کرنے کے لیے مجلس اصلاح و تنظیم جیسے سماجی اداروں کا تعاون درکار ہے۔ انہوں نے تنظیم سے اپیل کی کہ وہ حکومتی سطح پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اس منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے لیے کوششیں کریں۔

اس موقع پر تنظیم کے جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی، جیلانی شاہ بندری اور عزیز الرحمن رکن الدین ندوی بھی موجود تھے، جنہوں نے بجلی کے مسئلے کے مستقل حل کے لیے اپنی جانب سے حکومتی سطح پر ہر ممکن کوشش کا تیقن دیا اور بجلی کی کٹوتی کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

For report in english, click here


Share: