نئی دہلی ، 27/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)’’2 فروری 2017 کو کے پی ایس گل جی نے خبردار کیا تھا کہ اگر پنجاب میں عآپ کی حکومت بنی تو دہشت گردی اور شورش کو ہوا مل سکتی ہے۔ ان کی یہ پیش گوئی آج حقیقت میں بدلتی دکھائی دے رہی ہے۔‘‘ یہ بات کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے امرتسر میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمہ کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور عآپ حکومت کو اس معاملے میں ذمہ دار ٹھہرایا۔
اجئے ماکن دراصل ’عآپ کے پاپ‘ (عام آدمی پارٹی کے گناہ) سلسلہ کے تحت منعقد پریس کانفرنس میں کچھ اہم حقائق سامنے رکھ رہے تھے۔ ان کے ساتھ پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھجندر سنگھ اور بھگونت پال وغیرہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کانگریس کے خزانچی اجئے ماکن نے عآپ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’کل امرتسر میں جس طرح سے بابا صاحب کے مجسمہ پر حملہ کیا گیا ہے، وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘
پنجاب کی عآپ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے اجئے ماکن نے کہا کہ ’’پنجاب میں عآپ حکومت نے خوف کا ماحول بنا دیا ہے۔ رات کے وقت عوام کے ساتھ ساتھ پولیس نے بھی باہر نکلنا چھوڑ دیا ہے۔ یہ حکومت آئین کو بھی نہیں مانتی۔ ملک مخالف عآپ حکومت کو پنجاب اور دہلی سے اکھاڑ پھینکنا چاہیے۔‘‘ دہلی اسمبلی انتخاب کے لیے عآپ کے انتخابی منشور پر ماکن نے کہا کہ ’’پہلے کیجریوال گزشتہ انتخابات میں کیے گئے وعدوں پر بات کریں۔‘‘
سکھجندر سنگھ رندھاوا نے بھی میڈیا سے خطاب کیا اور کہا کہ ’’کیجریوال ملک کو برباد کرنے کا ماڈل لے کر گھوم رہے ہیں۔ آج پنجاب میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، سب عآپ کی وجہ سے ہے۔ پنّو پر ہم سے کیس چلانے کا مطالبہ رکھا تھا۔ پنّو نے چیلنج پیش کیا تھا کہ اس نے 16 ملین ڈالر یعنی 128 کروڑ روپے کا فنڈ دیا تھا، تشہیر بھی کی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ ہمت ہے تو ہمارے خلاف کچھ کر کے دکھاؤ، لیکن نہ بھگونت مان نے کچھ کیا اور نہ مرکزی حکومت نے۔‘‘
رندھاوا کا کہنا ہے کہ ’’پنجاب میں جگہ جگہ خالصتانیوں کو فروغ مل رہا ہے۔ 31 دسمبر تک پنجاب کے 8 پولیس اسٹیشنوں پر گرینیڈ حملے ہوئے ہیں۔ اب ان کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔ یہ گرینیڈ آسٹرین ہیں اور ممبئی حملے میں انہی گرینیڈ کا استعمال ہوا تھا۔ لیکن پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے نہ کوئی پریس کانفرنس کی اور نہ پولیس افسران کے ساتھ کوئی میٹنگ کی۔‘‘