نئی دہلی، 29/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی )کانگریس کے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے دہلی انتخابات کے سلسلے میں پٹ پڑ گنج میں ایک انتخابی جلسے میں بی جے پی اور آر ایس ایس پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں آئین کی عزت نہیں کرتی اور اسے مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں۔ راہل گاندھی کے مطابق، بی جے پی اور آر ایس ایس کا مقصد لوگوں کو مذہب اور ذات کے نام پر آپس میں لڑانا ہے۔ ساتھ ہی، انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی ہدف بنایا، الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وعدوں کی خلاف ورزی کی اور گھوٹالوں میں ملوث ہیں۔
راہل گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے ہندوستان میں اگرچہ آپ قرض اور لون لے کر اپنے بچوں کو ڈاکٹر، انجینئر یا وکیل بنا دیں، پھر بھی انہیں روزگار نہیں مل سکتا۔ انہوں نے میڈیا پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کی تصویریں اور ’من کی بات‘ دکھانے اور اصل مسائل کو چھپانے کا الزام لگایا۔
منیش سسودیا کو شراب گھوٹالے میں ملوث قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ یہاں سے فرار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کے امیدوار انیل چودھری کو کامیاب بنائیں، جو نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے کا وعدہ کرتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کیجریوال کی بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ انہوں نے چھوٹی گاڑی میں دہلی آنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب وہ 'شیش محل' میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب اروند کیجریوال دہلی میں آئے تھے تو ان کے پاس چھوٹی سی گاڑی تھی۔ کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ نئی سیاست کریں گے اور بجلی کے کھمبے پر چڑھ گئے تھے لیکن جب غریبوں کو ضرورت پڑی تو وہ کہیں نظر نہیں آئے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جب دہلی میں فسادات ہوئے تو وہ (کیجریوال) غائب ہو گئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ صاف سیاست کریں گے اور سب سے بڑا شراب گھوٹالہ کر دیا۔ آپ نے کیجریوال کے گھر کی تصویر بھی دیکھی ہے، وہ ’شیش محل‘ میں رہتے ہیں۔
قبل ازیں، دہلی انتخابات میں پٹ پڑ گنج اسمبلی سے کانگریس کے امیدوار انیل چودھری نے کہا، ’’یہاں کے لوگوں نے شراب مافیا کو یہاں سے بھگا دیا تھا اور اب ناپاک سیاست کرنے والوں کو بھگانا ہے۔ پٹ پڑ گنج میں نفرت اور محبت کے درمیان جنگ ہے۔ میرا ماننا ہے کہ محبت میں اتنی طاقت ہے کہ کسی کا بھی دل بدل سکتی ہے۔‘‘