ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کشمیر میں تشدد جاری؛ مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 21

کشمیر میں تشدد جاری؛ مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 21

Mon, 11 Jul 2016 00:32:15  SO Admin   S.O. News Service

سرینگر، 10؍ جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) کشمیر میں جاری تشدد میں آج ایک پولیس اہلکار سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے اس طرح تشدد میں مرنے والوں کی تعداد 21 تک پہنچ گئی ہے وہیں 200لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔علاقے میں کرفیو جیسی صورتحال ہے اور موبائل سمیت انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں۔حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی موت کے بعد پھیلے تشدد کے پیش نظر آج دوسرے دن امرناتھ یاترا بھی معطل رہی،کچھ پھنسے ہوئے زائرین کو محفوظ نکالا گیا۔دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے وادی میں حالات کا جائزہ لیا اور وزیر اعلی محبوبہ مفتی سے بات کرکے انہیں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ریاستی پولیس نے بھی مظاہرین سے تشدد نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے بتایاکہ تشددسے صحیح نتائج نہیں نکلیں گے اور پولس نہیں چاہتی کہ نوجوانوں پر فائرنگ کی جائے۔پولس ذرائع کے مطابق کشمیر میں کرفیو جیسی پابندی لاگو ہے لیکن اس کے باؤجود کئی مقامات سے تشدد کی خبریں آئی ہیں۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ آج صبح پلوامہ کے نیوا میں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 18سال کا عرفان احمد ملک شدید زخمی ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ عرفان کو یہاں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال پہنچایا گیا لیکن اس کی موت ہو گئی۔افسر کے مطابق ایک نامعلوم شخص کو شدید حالت میں ضلع ہسپتال پلوامہ لایا گیا لیکن اس کی بھی موت ہو گئی۔اس کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔افسر نے بتایا کہ اننت ناگ ضلع کے سنگم میں بھیڑ نے ایک چلت بنکر گاڑی کو جہلم دریا میں دھکیل دیا جس سے اس میں سوار پولیس ڈرائیور فیروز احمد کی موت ہو گئی۔پولیس اہلکار کی لاش نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

افسر نے بتایا کہ ایک اور واقعہ میں کل رات پلوامہ ضلع کے ترال علاقے میں دہشت گردوں نے ایک ہیڈ کانسٹیبل کے گھر پر ان کی دونوں ٹانگوں میں گولی مار دی۔پردیش کے وزیر تعلیم نعیم اختر نے کہا کہ کل دمہال حاجی پورا میں ایک تھانے پر بھیڑ کے حملے کے بعد لاپتہ تین پولیس اہلکاروں کا اب تک پتہ نہیں چلا ہے۔افسر نے کہا کہ جب اننت ناگ ضلع کے اچبل علاقے میں ایک پولیس چوکی پر ہجوم نے پتھراؤ کیا تو سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین نوجوان زخمی ہو گئے۔ایک اور نوجوان سرینگر-جموں قومی شاہراہ پر پپور قصبے میں آج گولی لگنے سے زخمی ہو گیا۔جنوبی کشمیر میں مختلف جگہوں پر کم از کم چھ دیگر افراد کو معمولی چوٹوں کے ساتھ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔گذشتہ جمعہ کو کوکیرناگ علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں برہان وانی کی موت کے بعد جنوبی کشمیر میں بڑے سطح پر مظاہرے دیکھے جا رہے ہیں۔افسر نے کہا کہ کل پرتشدد جدوجہد میں زخمی ہوئے چار لوگوں کی رات میں موت ہو گئی۔اب تک ملی اطلاعات کے مطابق دن بھر چلے مظاہرے میں 96سکیورٹی سمیت 200سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ان مظاہرے کے دوران ہجوم نے پولیس کے تین ٹھکانوں کو، تین انتظامی دفاتر، ایک پی ڈی پی ممبر اسمبلی کے گھر کو، بہت سے گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا اور بی جے پی کے ایک دفتر پر بھی نشانہ لگایا۔


Share: