ممبئی، 10/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مہاراشٹر حکومت نے پونے پورش ہٹ اینڈ رن کیس میں اہم کارروائی کرتے ہوئے نابالغ ملزم کو ضمانت دینے والے جووینائل جسٹس بورڈ (جے جے بی) کے دو ممبروں کو برخاست کر دیا ہے۔ ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے ان ممبروں کے خلاف شکایت درج کی تھی، جس کی جانچ کے بعد دونوں کو اصولوں کی خلاف ورزی کا ذمہ دار پایا گیا۔ اس کے نتیجے میں ایل این داناوڑے اور کویتا تھوراٹ کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔
19 مئی کو پونے میں ایک تیز رفتار پورش کار نے ایک آئی ٹی پروفیشنل کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ ایک 17 سالہ نابالغ گاڑی چلا رہا تھا۔ وہ بھی نشے میں تھا۔ اس کیس سے متعلق بحث اس وقت شروع ہوئی جب جے جے بی کے ممبران داناوڑے اور کویتا تھوراٹ نے 300 الفاظ پر مشتمل مضمون لکھنے کے بعد ملزم کو ضمانت دے دی۔ ملزم بلڈر کا بیٹا تھا۔ بعد ازاں پولیس نے نابالغ ملزم کو اس کے والد سمیت گرفتار کر لیا۔
جب اس معاملے کو لے کر ہنگامہ بڑھ گیا تو محکمہ خواتین و اطفال کی طرف سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد کمیٹی نے دونوں ممبران کو قصوروار پایا۔ اس کی رپورٹ ریاستی حکومت کو بھیج دی گئی۔ اس پر ایکشن لیتے ہوئے دونوں ممبران کو فارغ کر دیا گیا۔
اس معاملے میں نابالغ ملزم کے اہل خانہ کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا کیونکہ نابالغ پر اپنے والدین، اسپتال کے ڈاکٹروں اور کچھ دلالوں کی ملی بھگت سے خون کے نمونے تبدیل کرنے کا بھی الزام ہے۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ اس حقیقت کو چھپانے کے لیے خون کا نمونہ تبدیل کیا گیا کہ نابالغ نشے میں تھا۔ اہلکار نے بتایا کہ واقعے کے وقت کار کی رفتار کے بارے میں تکنیکی ڈیٹا بھی رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے، ساتھ ہی گواہوں کے بیانات بھی شامل کیے گئے ہیں تاکہ نئے شامل کیے گئے حصوں کی تصدیق کی جا سکے۔ سپلیمنٹری رپورٹ تفتیشی افسر، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس گنیش انگلے نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے ذریعے پیش کی تھی۔